جبری مذہب تبدیلی روکنے کاقانون

جبری مذہب تبدیلی روکنے کاقانون زیرغورہے،نورالحق قادری

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہاہے کہ جبری تبدیلی مذہب کی روک تھام کیلئے وزارت انسانی حقوق کی طرف سے پیش کردہ قانون کا مسودہ وزارت مذہبی امور میں زیر غور ہے۔

مجوزہ قانون کے تمام دینی ، آئینی اور سماجی پہلوئوں کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہاکہ قانون سے متعلق مذہبی طبقات اور اقلیتی اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ رابطہ میں ہیں،تمام متعلقہ فریقوں کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  تنزانیہ میں طوفانی بارشیں،155افراد ہلاک

وزیر مذہبی امور نے کہاکہ اسلام میں زبردستی تبدیلی مذہب کی کوئی گنجائش نہیں تاہم تبدیلی مذہب کیلئے کوئی عمر کی قید بھی نہیں رکھی جاسکتی۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ صوبہ سندھ سے زبردستی تبدیلی مذہب کے مبینہ واقعات پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  چوتھا ٹی 20:نیوزی لینڈنے پاکستان کو 4رنز سے شکست دیدی

وفاقی وزیر نے کہاکہ اپنی مرضی اور رغبت سے کسی بھی عمر میں اسلام قبول کیا جاسکتا ہے، زبردستی اور جبر سے مذہب کی تبدیلی کسی بھی عمر میں قابل قبول نہیں۔