بچے ٹک ٹاک

بچے ٹک ٹاک اکائونٹ نہیں کھول سکیںگے، پی ٹی اے

ویب ڈیسک :پشاور ہائیکورٹ کے احکاما ت کی روشنی میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے ٹک ٹاک ایپ پر غیراخلاقی اورقابل اعتراض مواد کی روک تھام سے متعلق رپورٹ پیش کردی ہے، رپورٹ میںکہاگیا ہے کہ اس مقصد کیلئے فوکل پرسن کی تعیناتی سمیت ایک ایسا میکنزم ترتیب دیا جارہاہے جس سے بچے ٹک ٹاک ایپ تک رسائی حاصل نہ کرسکیں۔

گزشتہ روزچیف جسٹس قیصررشید خان اور جسٹس اعجاز انور پرمشتمل دورکنی بنچ نے ٹک ٹاک ایپ پرغیراخلاقی ویڈیوز کی روک تھام کیلئے نازش مظفر اور سارہ علی ایڈوکیٹس کی وساطت سے دائررٹ پر سماعت کی، اس موقع پر درخواست گزار وکلا سمیت پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل محمد فاروق ،پی ٹی اے وکیل جہانزیب محسود، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جواد ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اصغر کنڈی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں:  پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے نمازیوں کے جوتے چوری

یہ بھی پڑھیں:مہنگائی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام، شوکت ترین کا اعتراف

عدالت کو بتایا گیا کہ پی ٹی اے نے ٹک ٹاک ایپ سے متعلق عدالتی احکاما ت پر اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے جبکہ حکومت نے پورے ملک میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک ایپ پر غیراخلاقی اورقابل اعتراض مواد کے تدارک کیلئے حکمت عملی بنائی جارہی ہے کیونکہ قابل اعتراض مواد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

اس حوالے سے لاکھوں کی تعداد میں غیراخلاقی مواد ہٹایاجاچکا ہے جبکہ اب پاکستان میں فوکل پرسن کو تعینات کیاجارہا ہے جو ریگولیٹر اور ایس ایم پلیٹ فارم اینڈ ریگولیشن کیساتھ کوآرڈی نیشن میں رہیں گے تاکہ ایسے مواد کو فوری بلاک کیاجاسکے۔

مزید پڑھیں:  سعودی وفد کے دورے پر سیاست افسوسناک ہے،وزیرخارجہ

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر 14سال سے 18سال تک کی عمر کے افراد ٹک ٹاک استعمال کررہے ہیں، لہذا ایک ایسا میکنزم بنایاجارہا ہے جسکے تحت بچے ٹک ٹاک اکائونٹ نہ کھول سکیں۔بعدازاں عدالت نے کیس پر مزید سماعت ملتوی کردی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال پشاورہائیکورٹ نے بھی ٹک ٹاک ایپلیکیشن پر پابندی عائد کی تھی جو بعد میں اٹھائی گئی ۔