یہ تو کوئی انکشاف نہیں

کیوی کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ کرانے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آنا غیر متوقع امر نہ تھا اس کے خدشہ کا ہر سطح پر اظہار کیا جارہا تھا۔ وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دورہ نیوزی لینڈ منسوخ ہونے سے متعلق حقائق پیش کئے جو کسی انکشاف کے زمرے میں نہیں آتے ہر کسی کو بخوبی علم ہے کہ”را” ہی نے لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر حملہ کرکے پاکستان میں کرکٹ کو پرخطر بنا دیا تھا تازہ واردات کے تانے بانے بھی اسی سے ملتے ہیں۔اس زمینی حقیقت کو جھٹلایا نہیں جا
سکتا کہ بھارت پاکستان کا دشمن نمبر ون ہے اور اس نے کسی بھی شعبے میں کسی بھی میدان میں اور کسی بھی فورم پر پاکستان مخالف پالیسیاں بنانے سازشیں کرنے اور ہمارے ملک کو نیچا دکھانے کا کبھی کوئی موقع ضائع نہیں جانے دیا۔ ہم مسلسل بھارت کے ہاتھوں نقصان اٹھا رہے ہیں چونکہ افغانستان میں بساط اچانک الٹ جانے سے بھارت کو اپنی برسوں کی محنت اور سرمایہ کاری ڈوبتی نظر آ رہی ہے اس لئے پیچ و تاب کھا رہا ہے اور یہ سارا غصہ بھارتی میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے اور فیک نیوز کی صورت میں ظاہر ہو رہا ہے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے لئے اگر سکیورٹی کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کے ساتھ فول پروف اقدامات کیے جا رہے تھے تو سائبر حملوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ہمارے سکیورٹی کے ذمہ دار ادارے اس ساری صورتحال سے غافل نہیں ہوں گے اور اپنے طور پر یقینا ٹھوس اقدامات کر رہے ہوں گے؛ تاہم ضرورت بھارت کی شر پسندی کے سدِ باب کے لئے پائیدار جامع پالیسی وضع کرنے کی ہے۔ عالمی سطح پر بھارت کے منظم پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنا اور جھوٹ پر مبنی بھارتی میڈیا کی رپورٹس کو عالمی اداروں کے سامنے لانا اب لازم ہو چکا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خارجہ تعلقات پر اثر انداز ہونے کی جو جسارت کی ہے اسے عالمی فورمز پر اٹھانے کے ساتھ ساتھ اس کا سخت جواب بھی دینا ہو گا تاکہ یہ سلسلہ ہمیشہ کے لئے بند ہو سکے۔
وزیراعظم کی خوش گمانی
وزیراعظم عمران خان کا اگلے الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر جیتنے کی پیشنگوئی ابھی قبل از وقت ہے وزیر اعظم نے جہاں الیکشن جیتنے کے لئے اپنی کارکردگی کا تذکرہ کیا ہے وہاں اگر کارکردگی کا تذکرہ کیا جاتا اور کامیابی کی تفصیل بتائی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔ بہرحال وزیر اعظم کے دعوے کو ایک جانب رکھتے ہوئے اگر کسی ایسے مسئلے کی نشاندہی کی جائے جسے بلا امتیاز سبھی بڑا مسئلہ اور بے قابو تسلیم کرتے ہیں تو یقیناً وہ مہنگائی ہو گی جس سے خود حکومت بھی پریشانی کا شکار ہے عوام تو مہنگائی کے ہاتھوںجان بہ لب ہیں اور ان کے شب و روز مہنگائی کی دھائی دیتے ہوئے گزر رہے ہیں دیگر تمام عوامل کو ایک طرف رکھتے ہوئے وزیر اعظم اگر باقی مدت اقتدار کے لئے مہنگائی میں کمی لانے کو ایک نکاتی ایجنڈا بنا کر کام کریں اور مہنگائی پر قابو پا کر ثابت کریں تو ان کی کامیابی کی توقع کی جا سکتی ہے جاری حالات میں مہنگائی کا عفریت عوام اور حکومتی مقبولیت دونوں کے لئے خطرہ ہے جس سے خود کو بچا کر ہی آئندہ کے حوالے سے بہتری کی توقع کی جا سکتی ہے دیکھنا یہ ہے کہ اس حوالے سے وعدوں اور دعوئوں ‘ منصوبوں اور اعلانات پرعملی طور پر کس حد تک کام ہوتا ہے اور اس کے نتائج کیا نکلتے ہیں۔
احسن فیصلہ
شہری علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں میں ایک فیصد جبکہ دیہی علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں میں نصف فیصد شجر کاری کیلئے مختص کرنے کا عمل اس شرط کے ساتھ خوش آئند ہے کہ اولاً اس کا صحیح استعمال ہو گا اور دوم پودوں کی حفاظت و نگہداشت پر توجہ دے کر ان کوشجر سایہ دار بنا دیا جائے گا اعلامیہ کے مطابق ترقیاتی منصوبوں میں اب شجر کاری کیلئے فنڈز رکھنا لازمی ہوگاامید کی جا سکتی ہے کہ مذکورہ فیصلے سے صوبے میں شہروں کو سبز اور خوبصورت کرنے میں مدد ملے گی جبکہ سرکاری اراضی پر تجاوزات کے قیام کو روکنے میں بھی تعاون حاصل رہے گامحکمہ نے ہدایت کی ہے کہ شجر کاری اس طرزسے کی جائے کہ منصوبے کے دوران پودوں کو نقصان نہ پہنچے جبکہ پودے ماحول دوست اور دیر پا ہونے لازمی ہیں۔اس ہدایت پر ہر قیمت پر عمل ہونا چاہئے شجر کاری پر توجہ اور وسائل مختص کرنے کے عمل کے ساتھ ساتھ تحفظ اشجار کی ذمہ داری کو بھی سنجیدگی سے لینے اور اس کے لئے اسی فنڈز سے یا پھر علیحدہ سے وسائل مہیا کرنے کی ضرورت ہے ۔ پودوں کی حفاظت پر مامور عملے کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کے ساتھ ان کی کارکردگی بھی یقینی بنا کر محولہ منصوبے کو کامیاب بنانا ممکن ہوگا۔علاوہ ازیں ٹمبر مافیا کو لگام دینے اور درختوں کی بے دریغ کٹائی کی روک تھام میں کوتاہی کا عمل اب ترک کرنا ہو گا پوری منصوبہ بندی اور نواقص کو دور کئے بغیر جو بھی کام شروع کیا جائے اس کا نافع ہونا مشکل ہوگا۔

مزید پڑھیں:  بجلی ا وور بلنگ کے خلاف اقدامات