ویب ڈیسک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر افغانستان معاشی اعتبار سے دیوالیہ ہو جاتا ہے تو نقصان سب کو ہو گا ۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو افغان شہریوں کی معاونت کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے ۔ یہ مشترکہ ذمہ داری ہے جسے سب کو مل کر ادا کرنا ہے۔ اگر افغانستان کی صورتحال خراب ہوتی ہے تو افغان مہاجرین کی یلغار کا سامنا پاکستان سمیت یورپ کو بھی کرنا ہو گا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری مل کر افغان عوام کو سہولت دینے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لائیں ۔
شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہم ہوائی و زمینی ذرائع سے ادویات، خوراک افغانستان بھجوا رہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ افغانستان کے پیچیدہ مسئلے کو کھینچا تانی کی نذر نہ ہونے دیں ۔ ہم اسپائیلرز کا تذکرہ کرتے آ رہے ہیں جو افغانستان کے اندر بھی ہیں اور باہر بھی ہمیں ان اسپائیلرز سے باخبر اور چوکنا رہنا ہو گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ برطانوی ہم منصب سے ریڈ لسٹ اور کرکٹ کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے میں نے انہیں کہا کہ آپ کے کرکٹ بورڈ نے یکطرفہ فیصلہ کیا جس سے دونوں ممالک میں کرکٹ شائقین کی حوصلہ شکنی ہوئی ، اس فیصلے سے ہمارے مالی نقصان کے علاوہ ہمارے امیج کا بھی نقصان ہوا ۔ ہماری کوشش ہے کہ یورپ اور برطانیہ کی طرف پی آئی اے کی پروازیں بحال ہوں ہمارے انہی پی آئی اے کے جہازوں نے کابل سے محفوظ انخلاء میں معاونت فراہم کی ہم چاہتے ہیں کہ ان پر جو پابندی لگائی ہے ختم کی جائے۔