dengue

ڈینگی مچھر خواتین، بچوں اور موٹے افراد کو زیادہ کاٹتاہے

ویب ڈیسک(پشاور) شیر خوار بچوں، حاملہ خواتین، امراض گردہ اور موٹاپے کا شکار لوگوں کو ڈینگی مچھروں کیلئے سب سے آسان ہدف قرار دیتے ہوئے ڈینگی بخار کی تشخیص سے نابلد سرکاری ڈاکٹرز کیلئے انٹی گریٹڈ ڈینگی سرویلنس اینڈ رسپانس سسٹم کی جانب سے نئی گائیڈ لائنز جاری کردی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ہسپتالوں اور لیبارٹریز میں ڈینگی وائرس کی تشخیص میں مشکلات کا سامنا ہے اور زیادہ تر ڈاکٹرز اس مرض کو تشخیص کرنے کے طریقہ کار سے نابلد ہیں ۔ اس لئے تمام ہسپتالوں کو نئی گائیڈ لائنز بھجوائی گئی ہے جس کے مطابق ڈینگی کے بارے میں جاننے، ڈینگی کے شک میں لائے گئے مریض سے سوالات، ڈینگی سے متاثرہ مریض کے معائنہ، کون سے مریض کو لیب میں بھیجنا ہے، مریض اور اس کے خاندان کے لوگوں کو کیا بتانا ہے، مریض کو کہاں پر رپورٹ کرنا ہے، ڈینگی کے مختلف درجوں کی شناخت، کس طرح داخل اور اوپی ڈی میں آئے مریضوں سے نمٹنا ہے، عام غلطیاں اور تشویش اور ڈینگی کے آئوٹ بریک کیلئے تیاری وغیرہ کی نشاندہی کردی گئی ہے اس طرح ڈینگی کے مشتبہ، متوقع اور تصدیق شدہ مریضوں اور ان میں تین درجوں میں پائی جانے والی علامات کے بارے میں ڈاکٹرز کو آگاہی دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  لیڈی پولیس اہلکار سپر ہیومن ہیں، ان کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں، مریم نواز
مزید پڑھیں:  کالجوں کے داخلہ فیس میں کمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، مزمل اسلم

ڈاکٹرز پر واضح کیا گیا ہے کہ شیر خوار بچے، حاملہ خواتین، امراض گردہ اور موٹاپے کا شکار افراد ڈینگی مچھروں کیلئے آسان ہدف ہوتے ہیں اور یہ مرض ان افراد میں شدید اور جان لیوا ہوسکتا ہے اس لئے ڈینگی کی تشخیص کیلئے صرف ایک عام ٹیسٹ کی بجائے خون کے مکمل ٹیسٹ کروائیں جائیں ۔