روٹی دینے سے انکار

نانبائیوں کا10روپے میں روٹی دینے سے انکار،20روپے قیمت کامطالبہ

ویب ڈیسک (پشاور )نانبائیوں نے 10روپے میں 100گرام کی روٹی فروخت کرنے سے مکمل طورپرانکارکردیاہے۔

آٹاکی قیمتوں میں اضافہ کےبعد صوبائی دارالحکومت پشاورمیں 10روپےکی روٹی تاریخ کاحصہ بننےجارہی ہے۔

نانبائیوں کیجانب سے 150گرام کی روٹی 20روپے میں فروخت کرنےکیلئے ضلعی انتظامیہ کودرخواست دی گئی ہے جس میں واضح طورپربتایاگیاہے کہ صوبہ میں نانبائیوں کیجانب سےمزید 10روپے کی روٹی فروخت نہیں کی جائیگی اور نہ ہی 15روپے میں روٹی فروخت ہوگئی روٹی کا وزن 150گرام اور قیمت 20روپےہوگی ۔

پختونخوا نانبائی ایسوسی ایشن کےصوبائی محمد اقبال یوسفزئی نےمشرق کوبتایا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور آٹا کی قیمتوں میں اضافہ کے پیش نظر روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کیاجارہاہےان کاکہنا تھاکہ جب انتظامیہ نے 100گرام روٹی کی قیمت 10روپےمقررکی تھی تب آٹا کی 85کلوگرام بوری کی قیمت 4800روپےتھی لیکن اب 80کلو گرام بوری کی قیمت 6000ہزارروپے تک پہنچ گئی اوراب نانبائیوں کیلئے 100گرام کی روٹی 10میں فروخت کرناممکن نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت، درہ پیزو کے قریب ٹرک الٹنے سے دو افراد زخمی

انہوں نےکہاکہ روٹی کی قیمت میں اضافہ اوروزن کےحوالےسےدرخواست انتظامیہ کےپاس جمع کرادی گئی جس پرانتظامیہ کیجانب سےجلدعملدرآمد کرنےکی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

دوسری جانب نانبائیوں کیجانب سے170گرام 15روپے میں سادہ روٹی فروخت کرناشروع کردی ہےجبکہ چائےہوٹل والوں نےپراٹھے کی قیمت 15سے بڑھاکرروپےکردی ہےمخصوص ہو ٹلوں میں پراٹھےکی قیمت 20روپےسےبڑھاکر 25روپےاور 25روپے سےبڑھاکر 30روپےکردی ہےجبکہ نابنائیوں کی جانب سےروٹی کی قیمت میں 10روپے اضافہ کی درخواست ضلعی انتظامیہ پشاورکودی ہےاورموقف اختیارکیاہےکہ آٹے، گھی کی قیمت میں ضافہ کےباعث وہ روٹی ،روغنی اورپراٹھےکی قیمت برقرارنہیں رکھ سکتےہیں ۔

مزید پڑھیں:  بجلی چوری اور اوور بلنگ، ایف ائی اے کی چھاپہ مار ٹیموں کی سیکورٹی کا مطالبہ

گزشتہ روزہونےوالے اجلاس میں صوبائی ہنگامہ آرائی کےباعث صوبائی صدراحتجاجی طورپرچلےگئے ۔

واضح رہےخیبرپختونخوامیں ایک مرتبہ پھرآٹےکی بحران نےسراٹھالیاہےجس کےبعد آٹےکی قیمتوں میں اضافہ ہوگیاہےاورآئندہ چندروزمیں قیمتوں میں مزید اضافہ ہونےکاحدشہ ہےاس وقت پشاورکی مارکیٹوں میں 20کلوتھیلےکی قیمت 1100روپے سےبڑھ کر 1300روپےہوگئی ہےجس کی وجہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی سرحدوں پر چیک پوسٹیں قائم کرنا ہےجہاں سےگندم کی ترسیل کی سخت نگرانی شروع کردی گئی ہےخیبرپختونخوا کی فلورملزکومحکمہ خوراک کی جانب سے یومیہ 3ہزار 5سوٹن گندم کا کوٹا دیاجاتاہے جبکہ پنجاب کے اوپن مارکیٹ 12ہزار 5سو ٹن گندم روزانہ کی بنیاد پر فلورملز کیلئےخریدی جارہی ہے۔