ویب ڈیسک: بھائیوں میں ناراضگی ختم، وفاقی وزیر وفاع پرویز خٹک اوران کے بھائی لیاقت خٹک کے درمیان راضی نامہ ہوگیا۔ مقامی عمائدین اور پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی کوششوں سے مفاہمت ممکن ہوئی۔ پرویز خٹک اور ان کے بھائی ایم پی اے لیاقت خٹک کے درمیان دو سال سے سیاسی معاملات پر ناراضگی چلی آرہی تھی جو آج راضی نامے میں بدل گئی۔ دونوں بھائیوں کے درمیان صلح کے موقع پر کارکنوں میں مٹائیاں بھی تقسیم کی گئی۔
دونوں بھائیوں کے درمیاں اخلافات اس وقت سامنے آئے جب پرویز خٹک نے میاں جمشید الدین کاکاخیل کی موت کے بعد پی کے 63 کا ٹکٹ ان کے بیٹے عمر کاکاخیل کو دینا کا فیصلہ کیا جس پر چھوٹے بھائی لیاقت خٹک جو کہ صوبائی وزیر بھی تھے، نے اس اعلان کی مخالفت کی کیوں کی لیاقت خٹک اس نشت پر اپنے بیٹے کو الیکشن لڑوانا چاہتے تھے۔
کشیدگی اس وقت شدت اختیار کرگئی جب نوشہرہ کلاں کے علاقے نوان کلی میں پرویز خٹک کی جانب سے عوامی جلسے کے انعقاد پر پی ٹی آئی کے دو گروپوں میں تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور دو افراد زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج بھی کیا گیا۔