ڈاکٹرز

لاکھوں کی تنخواہ کے باوجود قبائلی اضلاع میں ڈاکٹرز دستیاب نہیں

پشاور(نیوزرپورٹر) محکمہ صحت نے قبائلی اضلاع کے ہسپتالوں کیلئے تین مختلف درجوں میں پراجیکٹ کے تحت 619 ڈاکٹرز کی بھرتی سے متعلق اب تک کی تفصیل حکومت کو ارسال کردی ہے جن میں سے بمشکل 332 ڈاکٹرز بھرتی کئے گئے ہیں اور لاکھوں روپے تنخواہ مقرر کرنے کے باوجود بھی قبائلی اضلاع کے ہسپتالوں کیلئے تاحال ڈاکٹرز دستیاب نہیں ۔

ذرائع کے مطابق قبائلی ضلعوں کے ہسپتالوں میں سپیشلسٹ کیڈر میں1 سو ڈاکٹرز، ایمرجنسی میڈیکل آفیسرز کی 219 جبکہ میڈیکل آفیسرز کی تین سو آسامیوں کو مشتہر کردیا گیا تھا جن میں سے سپیشلسٹ کیڈر اور ایمرجنسی میڈیکل آفیسرز کیلئے مختص آسامیوں میں سے خالی رہ جانے والی آسامیوں کو دوبارہ مشتہر کرنے جبکہ میڈیکل آفیسرز کے طور پر ویٹنگ لسٹ پر شامل امیدواروں کو انٹرویو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں اب تک باجوڑ، خیبر، مہمند، اپرکرم، لوئر کرم، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، اورکزئی اور 6 سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کے ہسپتالوں میں مجموعی طور پر 27 سپیشلسٹ ڈاکٹرز، 54 ایمرجنسی میڈیکل آفیسرز اور 251 میڈیکل آفیسرز بھرتی کئے گئے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان سے 7جنرل ،2خواتین نشستوں پر سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب
مزید پڑھیں:  بجلی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان، سماعت آج ہوگی

یہ بھی پڑھیں:ڈینگی وائرس کی روک تھام کے لئے کوآرڈینیشن کمیٹی قائم

ذرائع نے بتایا کہ اس تناسب سے ہسپتالوں میں اب بھی نصف آسامیاں خالی ہیں جس پر ماہانہ ساڑھے تین لاکھ سے4 لاکھ روپے تک تنخواہ کے باوجود بھی امیدوار دستیاب نہیں، یہ بھرتی اے آئی پی یعنی ایکسلریٹڈ اپملی من ٹیشن کی روشنی میں ایک سالہ عرصے کیلئے کی جائے گی۔