ویب ڈیسک: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نورمقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے کمرہ عدالت میں نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے پولیس سے ہاتھ پائی بھی کی ہے۔ عدالتی کارروائی کے دوران ملز م کی جانب سے اس مداخلت کے بعد عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم ڈرامے کر رہا ہے اسے باہر لے جایا جائے جس کے بعد پولیس اسے باہر لے گئے تاہم ملزم نے پولیس کے ساتھ بھی ہاتھا پائی شروع کر دی اور اس دوران پولیس کو ظاہر جعفر کو زبردستی اٹھا کر بخشی خانے منتقل کرنا پڑا۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت شروع کی تو اس دوران ملزم ظاہر جعفر کمرہ عدالت میں کسی حمزہ نامی شخص کو بار بار پکارتا رہا جبکہ ساتھ ہی اس نے مسلسل نازیبا الفاظ کا استعمال بھی شروع کرلیا جس کے بعد عدالت نے پولیس کو مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو بخشی خانے لے جانے کا حکم دیا سماعت کے دوران ملزمان کے وکلا نے چار گواہوں پر جرح مکمل کرلی۔