اگر مگر کے چکر

دورے کے اعلان کے بعد اگر مگر کے چکر شروع

ویب ڈیسک : آسٹریلین ٹیسٹ کپتان ٹم پین نے اعتراف کیا کہ خطے میں سکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر کچھ آسٹریلوی کھلاڑی پاکستان کا دورہ کرنے سے بے چین ہو سکتے ہیں۔

1998 کے بعد آسٹریلیا کا پاکستان کا پہلا دورہ کیا ہوگا،اس کا شیڈول پیر کی شب جاری کیا گیا تھا لیکن یہ یقینی نہیں ہے کہ میچز کھیلے جائیں گے یا نہیں۔کرکٹ آسٹریلیا کے لیے دورے کے اعلان کا وقت زیادہ آسان نہیں ہو سکتا تھا، چیئرمین رچرڈ فرائیڈنسٹین اور سی ای او نک ہاکلے منگل کو ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل کے ٹائم پرآئی سی سی کی میٹنگز کے لیے متحدہ عرب امارات روانہ ہوئے۔ آسٹریلین ٹیم نے 2019 ایشز کے بعد سے بیرون ملک کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلی ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا اور اور پلیئرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا ایک وفد مارچ میں طے شدہ دورے سے قبل سکیورٹی اور کورونا پروٹوکول پرنظر ثانی کے لیے دسمبر میں پاکستان کا سفر کرنے والا ہے۔حالانکہ کرکٹ آسٹریلیا نے اس دورے کا اعلان کردیا ہے تاہم سکیورٹی کے خدشات کی وجہ سے نیوزی لینڈ کا میچ کی صبح دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کبھی بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹاکرا کل ہوگا

آسٹریلیا کے کھلاڑیوں نے ابھی تک ایک گروپ کے طور پر اس معاملے پر بات نہیں کی ہے، لیکن پین نے کہا کہ کچھ خدشات ہوں گے۔پین نے کہا کہ کچھ کھلاڑی ایسے ہوں گے جو ماہرین سے مشورہ کرنا چاہیں گے اور دوسرے کچھ اور جاننا چاہیں گے، کچھ کھلاڑی ایسے بھی ہوں گے جو کسی صورت پاکستان جانے میں آرام دہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا اس سے پہلے ہوا ہے کہ دوسرے ممالک کے دورے پر آئے کھلاڑی واپس چلے جاتے ہیں۔ایک بار پھر ایسے مسائل ہیں جو مجھے یقین ہے کہ سامنے آئیں گے، ہم اس پر بات کریں گے، لوگوں کو صحیح جواب ملیں گے اور آرام محسوس کریں گے، پھر ہمیں امید ہے کہ ہم بہترین ٹیم کا انتخاب کرسکیں گے کیوں کہ آخر میں حتمی فیصلہ ہر انفرادی کھلاڑی کا ہی ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹاکرا کل ہوگا