گداگروں کے تجارتی مراکز میں ڈیرے

آپریشن کے باوجود گداگروں کے مختلف تجارتی مراکز میں ڈیرے

ویب ڈیسک(پشاور) پشاور میں پیشہ ور گداگروں کے خلاف آپریشن کے باوجود شہر بھر میں ہر عمر کے گداگر مختلف روپ دھارے نظر آرہے ہیں جبکہ بڑھتی مہنگائی اور حالات سے عاجز دیہاڑی دار طبقہ بھی بھیک مانگنے پر مجبور ہوگیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے پیشہ ور گداگروں کیخلاف آپریشن کے بعد گداگروں نے بیماروں اور معذوروں کا روپ دھار لیا ہے، آپریشن کے باوجود ہشتنگری، خیبر بازار، کریم پورہ، جھنڈا بازار اور گلبہار سمیت پشاور شہر کے اہم تجارتی مراکز میں پیشہ ور گداگر اب بھی موجود ہیں جنہوں نے آپریشن سے بچنے کیلئے بھیک مانگنے کے اوقات تبدیل کرلئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں فوری جنگ بندی کا وقت آ گیا ہے،اسحاق ڈار

سرکاری رپورٹ کے مطابق پشاور میں ملاکنڈ ڈویژن کے گدا گروں کی تعداد سب سے زیادہ ہیں، دوسرے نمبر پر خواتین اور تیسرے نمبر پر مرد گداگروں ہیں۔ ادھر پشاور میں عرصہ دراز سے دیہاڑی کرنے والے محنت کشوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے مزدوری نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے وہ بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور اب حکومت نے بھیک مانگنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے ،ہم جائیں تو کہاں جائیں، گھر میں بچے فاقوں پر مجبور ہیں، ایک وقت کی روٹی کا حصول بھی ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکی منصوبوں کے ذریعے لاکھوں پاکستانی بجلی استعمال کر رہے ہیں، ملر