ویب ڈیسک: ملاکنڈ کے علاقے سخاکوٹ کے مقتو ل صحافی محمد زادہ آگرہ کی والدہ کی احتجاجی مظاہرین سے خطاب کی ویڈیوسوشل میڈیاپر وائرل ہوگئی۔
مقتول صحافی کی والدہ کو ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ اس کے مرنے سے منشیات کے خلاف مشن ختم نہیں ہوگا بلکہ ہزاروں اور نوجوان پید اہوں گے ، منشیات کے خلاف جس جنگ آغازمحمدزادہ نے کیا تھا اسے ہم جاری رکھیں گے۔ ہم منشیات مافیا کا خاتمہ کرنے کے لئے مزید قربانیاں دیں گے۔ مقتول کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بیٹے نے اپنی جان ان مائوں اور بہنوں کے لئے قربان کر دی جن کی اولاد کی زندگیاں منشیات کی وجہ سے اجڑگئیں ہیں۔ انہوں نے آخر میں مظاہرین سے کہا کہ آپ لوگ اس مشن کو جاری رکھیں منشیات کو جڑسے اکھاڑ پھینکیں گے۔
محمدذادہ کی والدہ کی اس ویڈیوکو بڑے پیمانے پر ٹویٹر پر شئیر کیا جارہا ہے ،اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے بھی اس بہادرانہ خطاب کی ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے خاتون کو سراہا ہے تاہم ان کی جانب سے ویڈیو شئیر کرنے کے کچھ دیر بعد چند صارفین نے انہیں اطلاع دی کہ یہ محمدزادہ کی والدہ نہیں بلکہ ایک سماجی ورکر ہیں جبکہ ایک صارف کا میاں صاحب کو جواب تھا کہ یہ خاتون محمدزادہ نہیں پی ٹی آئی کے کارکن ذیشان کی والدہ ہیں۔