ویب ڈیسک: آسٹریلیا کی ایکسٹنشن ری بلین نامی تنظیم کے رضاکاروں نے اپنے ملک کے وزیر خزانہ کے دفتر کے سامنے گھوڑے کی لید کا ڈھیر لگا کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آسٹریلیا کے وعدوں کے بارے احتجاج کیا ہے،یہ رضاگار گلاسگو اجلاس اور معاہدے کے خلاف بھی ایک خاموش پیغام دینا چاہتے تھے۔
آسٹریلیا کے وزیر خزانہ سائمن برمنگھم کے دفتر کے سامنے ‘نامیاتی گھوڑے کی کھاد’ کا ایک بڑا ڈھیر پھینکنے کے بعدر ضاکاروں نے اس پر جند کتبے بھی لگائے جن پر گلاسگو معاہدے کو ایک شٹ شو قرار دیا گیا جبکہ آسٹریلوی وزیر خزانہ کے لئے گھوڑے کی لید پر” تمہاری گیس کی بدبو” کا بینر آویزاں کیا گیا۔ رضاکاروں نے آسٹریلیا کے جھنڈے پر مشتمل ایک اور کتبہ بھی لید پر لہرایا۔ اس حوالے سے رضاکاروں میں شامل ایک خاتون رضا کار نے لائیو ویڈیو پر کہا کہ "ہم اپنے نمائندے کے طور پر مسٹر برمنگھم کو وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کے لیے تھوڑا سا پیغام دینے آئے ہیں۔” "ہم فی الحال ایک موسمیاتی کوڈ ریڈ میں ہیں اور ہم نے حال ہی میں گلاسگو کا ”شٹ شو ”دیکھا ہے۔”خاتون کا مزید کہنا تھا کہ "ہم نے گھوڑوں کی نامیاتی کھاد کا ایک اچھا پیغام چھوڑا ہے جس سے امید ہے کہ سینیٹر برمنگھم اپنے گھروہ سب محسوس کریں گے جو ہم اپنے ارد گرد ہوتا دیکھ رہے ہیں۔”
اس کے جواب میں آسٹریلوی وزیر خزانہ برمنگھم نے ٹویٹ کیا: "مجھے غیر ضروری فضلہ دیکھنے سے نفرت ہے۔ ‘کسی بھی باغبانی کے شوقین کا وہ موسم بہار میں کھاد کی فراہمی کے لئے پنی مدد کرنے کا وہ خیرمقدم کرتے ہیں۔”