بے روزگار نوجوانوں کروڑوں ہتھیانے کا فراڈ

بے روزگار نوجوانوں سے کروڑوں روپے ہتھیانے کا نیا فراڈ سامنے آگیا

ویب ڈیسک(پشاور) بے روزگار نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر ٹیسٹ کے نام پر کروڑوں روپے ہتھیانے کا نیا کاروبار جعل سازوں کے ہاتھ چڑھ گیا ۔وفاقی حکومت نے تمام شہریوں کو گمنام ٹیسٹنگ کمپنیوں میں ٹیسٹ نہ دینے اور سرکاری اشتہارات کیلئے صرف مستند ذرائع استعمال کرنے کی تلقین کردی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے تمام صوبائی حکومتوں کو بھیجے گئے آگاہی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں جعلی ٹیسٹنگ ایجنسیاں قائم کردی گئی ہیں اور یہ ایجنسیاں اس وقت جعلی اشتہارات بنا کر سوشل میڈیا اور دیگر طریقہ کار کے تحت شہریوں کو ٹیسٹ دینے کیلئے مدعو کرتی ہیں یہ ایجنسیاں 500سے لیکر ایک ہزار روپے تک ٹیسٹ کی فیس وصول کرتی ہیں اور شہریوں کو اس ٹیسٹ کا نہ تو کوئی فائدہ ہوتا ہے اور نہ ہی درحقیقت کوئی آسامی مشتہر کی گئی ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان حکومت کا ائیر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
مزید پڑھیں:  پنجاب حکومت کا معذور افراد کو ماہانہ وظائف دینے کا اعلان

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو آگاہ کیا جائے کہ وہ صرف اور صرف مستند ذرائع یعنی اخبار اور ادارے کی ویب سائٹ سے ہی مشتہر آسامی کیلئے درخواست دیں نوکریوں کیلئے شروع ویب سائٹس پر بھی بھروسہ نہ کیاجائے اور کسی بھی اشتہار کے سامنے آنے کی صورت میں متعلقہ محکمہ سے رابطہ کرتے ہوئے اس اشتہار کی تصدیق کی جائے ۔