آسٹریلیا میں لاکھوں سرخ کیکڑے

آسٹریلیا میں لاکھوں سرخ کیکڑے سڑکوں پر آ گئے

ویب ڈیسک: آسٹریلیا میں کرسمس جزائر کے پاس کی کئی ایک سڑکوں کو سواریوں کے لیے بند کردیا گیا ہے کیونکہ قریبی جنگلات سے سرخ کیکڑوں کی بڑی تعداد سمندر تک جارہی ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق اس سال پانچ کروڑ کیکڑے نقل مکانی کررہے ہیں۔

اپنی شوخ سرخ رنگت کی بنا پر انہیں آتشیں (فلیم) سرخ کیکڑے کہا جاتا ہے۔ اب یہ حال ہے کہ یہ گرمی کے باعث کرسمس جنگلات سے نکل کر تیزی سے سمندر کی طرف بھاگ رہے ہیں اور سڑکوں، پلوں اور رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ساحل تک پہنچ رہے ہیں۔

اگرچہ بڑے روڈ گاڑیوں کے لیے بند کردیئے گئے ہیں لیکن کرسمس جزائر کے پارک کا عملہ انہیں جھاڑو سے ہٹا کر سڑک صاف کرنے پر مامور ہے تاکہ وہ پاؤں یا کار تلے روندے نہ جائیں۔ اس اتوار کو ڈرمسائٹ نامی علاقے کے لوگ بہت مشکل سے اپنے گھروں سے نکل پائے کیونکہ وہاں سرخ کیکڑوں کی یلغار ہوچکی تھی جو فٹ پاتھ، سڑکوں اور اطراف میں موجود تھے۔

مزید پڑھیں:  امریکہ جارحانہ کارروائیوں کی بجائے امن کیلئے کوشاں ہے، انٹونی بلنکن

نیشنل پارک کی قائم مقام مینیجر بیانکا پریسٹ کہتی ہیں کہ یہ دلفریب واقعہ ہرسال رونما ہوتا ہے۔ جنگلی حیات کے ممتاز ماہر سر ڈیوڈ اینٹن بورو کے مطابق یہ خوبصورت فطری منظر ہے کہ گویا ایک طویل سرخ قالین جنگلات سے ہوتا ہوا سڑکوں تک جارہا ہے اور سمندر میں جاکر مل رہا ہے۔ اس منظر کو دیکھنے کے سیاح دوردراز علاقوں بلکہ دیگر ممالک سے بھی آتے ہیں۔ فی الحال پارک انتظامیہ نے کئی سڑکیںiکو رکاوٹوں سے بند کردی ہیں۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ کا اسرائیل کوجواب، فوجی تنصیبات پر گائیڈڈ میزائل سے حملہ

ماہرین کے مطابق اکتوبر کا نومبر میں آسٹریلیا کی گرمیوں کے بعد بارشوں کا موسم آتا ہے۔ اس طرح وہ سمندر کی مٹی میں نسل خیزی کے لیے جمع ہوتے ہیں اور اس کے بعد دوبارہ جنگلات کا رخ کرتے ہیں۔

جنگلی حیات کے ممتاز ماہر سر ڈیوڈ اینٹن بورو کے مطابق یہ خوبصورت فطری منظر ہے کہ گویا ایک طویل سرخ قالین جنگلات سے ہوتا ہوا سڑکوں تک جارہا ہے اور سمندر میں جاکر مل رہا ہے۔