رستم راستے خود تعمیر کرلئے

رستم ،علاقہ مکینوں نے 22 خراب راستے خود تعمیر کرلئے

ویب ڈیسک: تحصیل رستم کے دور آفتادہ گاں برہ علی کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 22 خراب راستے تعمیر کئے، گاں کے ایک بڑے پل پر بھی اپنی مدد آپ کے تحت تعمیراتی کام جاری ہے 200 گھرانوں پر مشتمل گاں دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔

علاقہ میں گرلز اور بوائز کیلئے پرائمری سکولز، ٹیوب ویل، ڈسپنسری، 200 کے وی ٹرانسفارمر اور دیگر سہولیات میسر نہیں حکومت وقت اور بالخصوص مقامی ایم پی اے طفیل انجم سے تمام مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے

تحصیل رستم کے علاقہ برہ علے کے عوام حاجی عقل مند، امیر جاول، محمد عالم، محمد عمر اور دیگر نے مشرق ٹی وی کے پروگرام ستاسو غگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس دور جدید میں بھی ہم بنیادی سہولیات سے محروم ہیں علاقے کا سب سے بڑا مسئلہ مین راستے کا ہے جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

مزید پڑھیں:  ملٹری کورٹس کیس، معاملہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو ارسال

علاقے کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت راستہ بنایا لیکن اب وہ راستہ آمد و رفت کے قابل نہیں مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، 200 گھروں پر مشتمل گاں میں بچوں کے لیے پرائمری سکول تک موجود نہیں لیکن ایک علاقے میں سکول نہ ہونا تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے لگانے والوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، یہ علاقہ صحت کے میدان میں بھی پیچھے رہ گیا ہے

کوئی ایمرجنسی ہو تو یہاں کے عوام اپنا مریض رستم لے جانے پر مجبور ہوتے ہیں اور اکثر اوقات مریض راستے میں دم توڑ جاتے ہیں، بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہے کم وولٹیج کی وجہ سے اس علاقے کے عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہیں 100 کے وی ٹرانسفارمر ہے جواس علاقے کیلئے کم ہے کم وولٹیج کی وجہ سے گھروں اورمساجد میں پانی بھی ناپید ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور،باغبانان بازار میں شہید پولیس اہلکار فرہاد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

مقامی لوگوں نے منتخب نمائندوں سے مایوس ہو کر اپنی مدد آپ کے تحت علاقے میں تعمیراتی و ترقیاتی کام شروع کئے علاقے کے عوام نے 22 راستے خود تعمیر کئے اور مین راستے پر ایک بڑا پل کی تعمیر کرنے کیلئے چندہ مہم کا آغاز کیا ہے ۔