ویب ڈیسک: پشاور میں فٹ پاتھوں کا نام و نشان مٹ گیا، تجاوزات مافیا نے شہریوں سے پیدل چلنے کا حق چھین لیا ہے دکانداروں کی جانب سے قبضہ کے باعث 70 فیصد فٹ پاتھ اپنا وجود کھوبیٹھے ہیں۔ بیشتر مقامات پر فٹ پاتھوں پر کاروبار ہو رہا ہے. اور فٹ پاتھوں کو دکانداروں نے ہزاروں روپے کرائے پر دے دیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر طے شدہ رقم وصول کی جاتی ہے، فٹ پاتھوں پر تاجروں کے قبضے، سڑک پر رکشوں و گاڑیوں کی بھرمار کے باعث راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
خیبر بازار، قصہ خوانی،ہشت نگری ، ریلوے پھاٹک، ہشت نگری، گنج، رامداس، نوتھیہ، جی ٹی روڈ، فردوس، چوک شادی پیر، لاہوری گیٹ، یکہ توت، شفیع مارکیٹ، مینا بازار، شاہین بازار، کریم پورہ، اشرف روڈ، رامپورہ سمیت دیگر بازاروں میں ایسی صورتحال واضح ہے، ہسپتال روڈ سمیت کئی مقامات پر پیدل چلنے والوں کی حد پر پارکنگ سٹینڈ قائم ہیں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے کرپشن میں ملوث اور تجاوزات مافیا کا ساتھ دینے والے چھ ملازمین کی معطلی کے باوجود تجاوزات ختم نہ ہوسکیں۔