سیاحتی مقامات کے تحفظ کے تقاضے

سوات میں تیز آواز میں میوزک سننے اور عوامی مقامات پر مغلظات بکنے پر جرمانے گندگی اور کچرا پھینکنے اور ماحولیاتی آلودگی پھیلانے پرجرمانہ کرنے بارے قانون سازی احسن قدم ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کو وسعت دے کر پورے صوبے کے سیاحتی مقامات پر لاگوکیا جائے صوبے کے سیاحتی مقامات لوگوں کی بے احتیاطی اور لاپرواہی کے باعث جس بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اس کا تقاضا ہے کہ ان مقامات کے قدرتی حسن کے تحفظ اور ماحول کی صفائی کو یقینی بنایا جائے سیاحوں کے لئے ضابطہ اخلاق کی تیاری اور پابندی مثبت امر ہے البتہ ان مقامات کی ویرانی کا سبب بننے والے بڑے عامل یعنی جنگلات کی کٹائی کاتدارک سب سے زیادہ ضروری امر ہے اس حوالے سے قوانین کو مزید سخت بنانے کی ضرورت ہے علاوہ ازیں حفاظتی عملے کو متحرک کرنے پر بھی خاص طور پر توجہ دی جائے تاکہ سماجی مقامات کا حسن ماند نہ پڑ جائے ۔
کرم تنگی ڈیم پر عوامی تحفظات دور کئے جائیں
ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی جانب سے کرم تنگی ڈیم پر بنوں کے عوام کے تحفظات دور کرنے کیلئے محکمہ واپڈا کولکھے گئے خط کے مندرجات سنجیدگی کا حامل امر ہیں مقامی عمائدین کی طرف سے کرم تنگی ڈیم منصوبے کو لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر کرانے کا ذریعہ قرار دیا گیا تھا جس نے زرخیزی بچا ئوکے نام سے تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے ۔عوامی آراء کی روشنی میں موجودہ ڈیزائن کے حوالے سے تحفظات دور کرنے میں حکام کے سنجیدہ اقدامات کے متقاضی ہیں اس کی دو صورتیں ہو سکتی ہیں اول یہ کہ عوامی تحفظات کا جائزہ لے کر ان کو دلیل کے ساتھ دور کرکے ان کو مطمئن کیا جائے اور اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر ڈیم کی ڈیزائن میں ایسی تبدیلی کی جائے جو منصوبے کی افادیت اور علاقے کے عوام کے لئے نافع ثابت ہو توقع کی جانی چاہئے کہ حکام روایتی تساہل پسندی کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور عوامی تحفظات دور کرنے کے لئے ان سے جلد نشست کا انعقاد کیاجائے گا اور اس سلسلے میں علاقے میں بے چینی پھیلنے اور احتجاج کی نوبت نہیں آنے دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  بجلی ا وور بلنگ کے خلاف اقدامات