غیرمنصفانہ تبادلوں کی شکایات

سرکاری محکموں میں دو سالہ تعیناتی پالیسی کے تحت مقررہ مدت سے زائد وقت تک ایک ہی جگہ پرتعینات ملازمین کے تبادلوں میں بااثراور یونینز سے وابستہ عہدیداروں کونظرانداز کرنے کے خلاف تبدیل ہونے والے سینکڑوں ملازمین نے صوبائی حکومت سے تبادلہ پالیسی پر نظر ثانی کی درخواست کر دی ہے ۔ امر واقع یہ ہے کہ ہر دور حکومت میں تقرریوں اور تبادلوں میں اقربا پروری اور جانبداری معمول رہا ہے تاہم میرٹ کی دعویدار موجودہ حکومت سے اس کی توقع نہیں تھی ممکن ہے اس میں اوسط درجے کے حکام ملوث ہوں اور سیاسی طور پر ان کو اس قسم کا کوئی اشارہ نہ ملا ہو جس کا تقاضا ہے کہ حکومت اس حوالے سے شکایات کا جائزہ لے اور تبادلوں و تقرریوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے تاکہ کسی کو حق تلفی کی شکایت نہ ہو بلا امتیاز تبادلہ پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے۔
شرپسند عناصر کی کارروائیوں میں تیزی
شمالی وزیرستان میں چوتھی بار سیز فائر کے دوران سیکورٹی فورسز پر حملے میں ایک جوان شہید جبکہ اس سے ایک روز پہلے بھی میرعلی اور لانڈ سید باد کے علاقے میں سیکورٹی فورسز پر ہونے والے حملے میں تین جوان زخمی ہوئے تھے ۔ اس سے ایک روز پہلے میرعلی میں ایسے ہی ایک حملے میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں دو جوان زخمی ہوئے تھے جبکہ لانڈ سید آباد میں بھی ایک حملے کے دوران ایک اہلکار شدید زخمی ہوئے تھے جس کے بعد تحصیل بویہ میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور سرچ آپریشن کیا گیا ۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب کالعدم ٹی ٹی پی اور حکومت کے مابین سیز فائر کا اعلان ہو چکا ہے اور بات چیت جاری ہے۔ ابھی تک ان حملوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ۔ قبائلی اضلاع اور خصوصاً ماضی قریب کے سب سے متاثرہ علاقہ شمالی وزیرستان میں حالات کو مکمل طور پر معمول پر لانے اور بھٹکے ہوئے عناصر کو ایک موقع دینے کی حکومتی کوششوں کے دوران اس طرح کے واقعات اچھنبے کی بات نہیں یہ واقعات اس امر کا اظہار ہیں کہ بعض شرپسند عناصر جو ماضی قریب میں بیرونی ہاتھوں میں کھیلتے ہوئے حالات کی خرابی اور مقامی لوگوں کو اکسانے میں ملوث رہے ہوں ان کی باقیات کو علاقے میں صلح صفائی پر تشویش ہے اور وہ اکا دکا واقعات کے ذریعے ایک مرتبہ پھر حالات کے درپے ہیں ان عناصر کی نشاندہی ان سے ہوشیار رہنے اور قومی سلامتی کے ضامن اداروں کے ساتھ تعاون مقامی لوگوں کی ذمہ داری ہے تاکہ بچھے کھچے عناصر کا بھی صفایا کیا جا سکے یا پھر وہ مطیع ہو کر درست سمت میں چلنے پر آمادہ ہوں ان عناصر کے خلاف تطہیری مہم میں تعاون ہی علاقہ میں قیام امن اور استحکام امن کی ضمانت ہے توقع کی جانی چاہئے کہ مقامی افراد اس ذمہ داری کا احسن مظاہرہ کریں گے ۔

مزید پڑھیں:  بیرونی سرمایہ کاری ۔ مثبت پیشرفت