سروس سٹیشنوں صاف پانی استعمال

سروس سٹیشنوں پر صاف پانی کے استعمال سے درجنوں ٹیوب ویل خشک

ویب ڈیسک :پانی کی زیر زمین سطح تیزی کے ساتھ نیچے گرنے کی پیش گوئی پر سپریم کورٹ کی جانب سے سروس سٹیشنوں میں صاف پانی کے استعمال کیلئے گائیڈ لائنز کے باوجود پشاور شہر میں سینکڑوں کی تعداد میں سروس سٹیشن یومیہ ہزاروں گیلن صاف پانی ضائع کررہے ہیں۔

لیکن محکمہ بلدیات اور محکمہ آبنوشی نے اس بارے میں تاحال کسی قسم کی منصوبہ بندی نہیں کی ہے جبکہ محکمہ ماحولیات کے حکام نے بھی خاموشی اختیار کر لی ہے ماہرین کے مطابق آئندہ چند سالوں میں پانی کی زیر زمین سطح مزید نیچے جانے کا خدشہ ہے اس کی بڑی وجہ صاف پانی کا بڑی مقدار میں ضائع ہونا ہے صاف پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے محکمہ ماحولیات کے ذیلی ادارے ای پی اے کی جانب سے سروس سٹیشنوںپر صاف پانی کے استعمال کے لئے قواعد وضوابط تیارکرنے کی تجویز دی تھی جس کے تحت پشاور سمیت صوبہ بھرمیں سروس سٹیشنوں پرواٹر فلٹریشن پلانٹس اورمشینیں نصب کرنے، گاڑیوں وغیرہ کی صفائی میںاستعمال ہونیوالے پانی کیلئے ایک اضافی ٹینکی کا بندوبست اوراس پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے اقدامات لینا تھے۔

مزید پڑھیں:  سعودی وفد کے دورے پر سیاست افسوسناک ہے،وزیرخارجہ

ذرائع نے بتایا کہ پانی کے ضیاع کی روک تھام کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پرپشاورکے تمام سروس سٹیشنوں کے سٹاف کو معائنہ کے بعد گائیڈ لائنز بھی دی گئی تھیں لیکن چیکنگ اور پالیسی تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے بدستور لاکھوں گیلن صاف پانی گاڑیوں وغیرہ کی صفائی پر بہانے کا سلسلہ جاری ہے ماہرین کے مطابق اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے پشاور پر آئندہ چند سالوں میں انتہائی منفی اثرات پڑنے کا اندیشہ ہے کیونکہ موجودہ وقت میں بیشتر علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح نیچے گرنے کے نتیجے میں سینکڑوں کی تعداد میں ٹیوب ویلز کو مزید کئی میٹر گہرا کرنے کی ضرورت ہے درجنوں کی تعداد میں ٹیوب ویلز خشک ہوگئے ہیں اور بہت سے علاقوں میں پانی میں سلہٹ کے ذرات بھی نکلنے کی شکایات ہیں ان حالات میں صاف پانی کے اضافی استعمال کو روکنے کیلئے قانون سازی ناگزیر ہوگئی ہے ۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائیکورٹ :خیبر پختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر نو منتخب ارکان سے حلف لینے کا حکم