ادویات قیمتوں میں 400 فیصد اضافہ

ادویات کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا امکان

ویب ڈیسک : پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے دواں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا سیلزٹیکس لگنے سے 100 والی دوا 500 کی ہوجائے گی۔

تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن قاضی منصور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔قاضی منصور نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف کیدبا میں سیلزٹیکس کانفاذ کر رہی ہے. اور ادویات کیخام مال کی درآمدپرسیلزٹیکس لگارہی ہے.سیلزٹیکس کینفاذسیادویات کی پیدواری لاگت میں اضافہ ہوگا۔صدر پی پی ایم اے کا کہنا تھا کہ خام مال پر17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے ادویات مہنگی ہوں گی اور سیلز ٹیکس کے نفاذ سے 100 روپے والی دوا 500 کی ہو جائے گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنیزادویات کا 90 فیصد خام مال برآمدکرتی ہیں. فارماسوٹیکل پروڈکٹس سیلزٹیکس سیمستثنی ہیں، حکومت دواسازی کی اشیاپر سیلزٹیکس وصول کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:  سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100انڈیکس67ہزار پوائنٹس کی حد چھونے لگا

قاضی منصور نے درخواست کی کہ خام مال کی درآمدپرسیلزٹیکس نہ لگایا جائے. پیداواری لاگت بڑھنے پر ادویات بنانا مشکل ہو جائے گا اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔صدر پی پی ایم اے نے مزید کہا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات خوش آئند ہیں. ڈریپ کیحالیہ اقدامات سیشفافیت کوفروغ ملے گا.جبکہ فارما انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کیلئے ڈریپ اقدامات قابل ستائش ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈریپ اقدامات کی بدولت ادویات کی برآمد میں اضافہ ہوا ہے. ڈریپ میں اصلاحات سیدیرینہ زیرالتوامسائل حل ہوئیہیں۔

مزید پڑھیں:  عدلیہ میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس