جنت کے خیموں کا ذکر

جنت کے خیموں کا ذکر

"حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مومن کو جنت میں جو خیمہ ملے گا وہ پورا
ایک کوکھلا موتی ہوگا. جس کا طول بلندی میں اور ایک روایت میں ہے جس کا عرض ساٹھ کوسں کے بقدر ہوگا، اس میں مومن کے ایل خانہ ہوں
گے،ان سب اہل خانہ کے پاس مومن آتا جاتا رہے گا مگر وہ آپس میں ایک دوسرے کو نہیں دیکھیں گے۔ ( بخاری مسلم ترمذی)

حضرت عبد الله بن مسعودی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ہم مسلمان کے لیے بہترین نیک عورتیں ہوں گی اور ہر عورت کے لیے خیمہ ہو
گا اور ہر خیمہ کے چار دروازے ہوں گے. اس عورت کے پاس ہر دروازے سے تحفہ ،ہدیہ اور اعزاز و اکرام کی چیز یں آئیں گی جو پہلے سے نہیں ہوں گی، وہ عورتیں نہ اترانے والی ہوں گی، ان میں نہ کوئی میل کچیل یا بدبو ہوگی اور نہ ہی وہ مذاق اڑانے والی ہوں گی اور نہ نافرمانی سرکشی اور نگاه اٹھانے والی ہوں گی ،وہ حوریں بڑی آنکھوں والیاں ہیں گویا وہ انڈے میں چھپے ہوئے۔“(ابن الدنيا)

حضرت ابن عباس ٹی الله عنہ سے آیت (حُورٌ مَّقْصُورَٰتٌ فِى ٱلْخِيَامِ) جس کا ترجمہ یہ ہے:”حوریں ہیں ر کی رہنے والی خیموں میں "کی تقریر میں منقول ہے کہ ایک ہی کھوکھلے موتی کا خیمہ ہوگا. جس کی لمبائی ایک فرسخ ہوگی اور اس کے سونے کے ایک ہزار دروازے ہوں گے۔ اس کے ارد گرد قناتیں ہیں، اس کے لیے مکانات پچاس فرسخ کی مسافت کے بقدر ہیں. اس کے ہر دروازے سے الله عزوجل کی طرف سے فرشتہ ہدیہ لے کر آئے گا اور ایک روایت میں ہے کہ اس خیمہ میں چارہزار سونے کی پیٹیں ہیں (بیہقی) ( جنت کے حالات)