راز

اپنے راز کی حفاظت کریں

ویب ڈیسک: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ حضرت فاطمہ چلتی ہوئی آئیں۔ اُن کی چال ہو بہو نبی ۖ جیسی تھی۔ رسول اللہ ۖ نے مرحبا کہا اور انہیں دائیں یا بائیں بٹھا لیا، پھر آپۖ نے چپکے سے فاطمہ سے کوئی بات کہی وہ سن کر رو پڑیں۔ میں ان سے کہا:
”کیوں روتی ہیں؟”

رسول اللہ ۖ نے پھر ان سے کوئی بات رازدانہ کہی تو وہ ہنس پڑیں۔ میں نے کہا: ”میں نے ایسی خوشی آج تک نہیں دیکھی جو غم سے اتنی قریب ہو۔”
میں نے فاطمہ سے پوچھا کہ نبی ۖ نے ان سے کیا کہا تھا۔ انہوں نے صاف جواب دیا: ”میں رسول اللہ ۖ کا راز فاش نہیں کر سکتی۔”

نبی ۖ کی وفات کے بعد میں نے حضرت فاطمہ سے پوچھا تو انہوں نے بتایا:
”رسول اللہ ۖ نے پہلی بات یہ کہی تھی کہ جبریل مجھ سے سال میں ایک بار قرآن کا دور کیا کرتے تھے۔ اس سال دو بار دور کیا ان کے اس کام سے میں نے یہی اندازہ لگایا ہے کہ میرا وقت قریب آ گیا ہے۔ تم میرے گھرانے میں سب سے پہلے مجھ سے ملو گی۔ یہ سن کر میں رو پڑی۔” پھر رسول اللہ ۖ نے فرمایا: ”کیا تمہیں پسند نہیں کہ اہل جنت یا مومنین کی عورتوں کی سردار (سیدہ) بنو، اس پر میں ہنس پڑی۔” (بخاری)

کسی دوسرے کا راز آپ کے پاس امانت ہے۔ اس امانت کی حفاظت کریں’ خیانت سے بچیں۔