جنتی کے انعامات

سب سے کم درجہ کے جنتی کے انعامات

”حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے سنا: کیا تم کو اہل جنت میں سب سے کم اور نیچے درجہ کا جنتی نہ بنائوں؟ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، یارسول اللہ ! ضرور ارشاد فرمائیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: وہ شخص ہو گا جو جنت کے دروازہ سے داخل ہوگا تو نو عمر لڑکے اس کا استقبال کریں گے اور کہیں گے اور ہمارے سردار کو خوش آمدید ہو، اب آپ کے لیے وقت آ چکا کہ آپ ہماری زیارت کریں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مخمل کے نہالچے چالیس سال کی مسافت (پر) اس کے لیے پھیلا دیے جائیں گے ،پھر وہ اپنے دائیں بائیں دیکھے گا تو باغات ہی دیکھے گا وہ کہے گا یہ سب کچھ کس کا ہے؟ اس سے کہا جائے گا یہ سب تیرا ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ اس کے اخیر میں پہنچے گا، اس کے سامنے سرخ یاقوت یا سبز زبرجد بلند کیا جائے گا جس کے ستر راستے ہوں گے ، ہر راستے میں ستر کمرے ہوں گے اور ہر کمرے میں ستر دروازے ہوں گے،

اس سے کہا جائے گا پڑھتا جا اور چڑھتا جا، وہ چڑھتا رہے گا یہاں تک کہ جب اپنی سلطنت کی مسہری پر پہنچے گا تو اس پر ٹیک لگائے گا، جس کی کشادگی ایک میل ہو گی جس میں محل ہوں گے ،پھر اس کے پاس سونے کے ستر پیالے لائے جائیں گے ، ہر پیالہ میں الگ الگ قسم کی نعمت ہو گی، آخری پیالہ کی نعمت کو لذت میں ایسی پائے گا جیسا کہ وہ پہلے پیالہ کی نعمت کی لذت پائے گا پھر اس کے پاس قسم قسم کے مشروبات لائے جائیں گے، وہ جتنا چاہے گا اس میں سے پئے گا ، پھر نو عمر لڑکے کہیں گے

مزید پڑھیں:  عمرہ زائرین کو مقررہ 3 ماہ کے اندر اپنے وطن لوٹنا ہوگا، اعلامیہ جاری

اس کو اور اس کی بیویوں کو (تنہا) چھوڑ دو، چنانچہ وہ نو عمر چل دیں گے پھر وہ دیکھے گا تو حورعین کی ایک حور اس کی جنت کی مسہری پر بیٹھی ہو گی جس پر ستر جوڑے ہوں گے کوئی جوڑا دوسرے جوڑے کی قسم کا نہ ہوگا ، اس حور کی پنڈلی کا گودا، گوشت ، خون اور ہڈی سے نظر آ رہا ہوگا اور جوڑا اس کے اوپر ہوگا ، وہ اس حور کو دیکھے گا تو پوچھے گا توکون ہے؟ وہ کہے گی میں ان حوروں میں سے ہوں جو تمہارے لیے چھپائی گئی تھیں، وہ جنتی چالیس سال تک اس کو دیکھتا رہے گا ، اس سے نگاہ نہیں ہٹائے گا ، پھر وہ اپنی نگاہ اوپر کو ایک کمرہ کی طرف کرے گا تو دوسری حور اس سے زیادہ خوبصورت ہوگی وہ حور کہے گی

ابھی تک وہ وقت نہ آیا کہ تم میں ہمارے لیے کوئی حصہ ہے، چنانچہ وہ اس حور کے درجہ کی طرف چالیس سال چڑھتا جائے گا اس سے اپنی نگاہ کو نہیں ہٹائے گا جب جنتیوں کی سب نعمتیں اپنی آخری حد کو پہنچ جائیں گی اور ان جنتیوں کا گمان ہوگا کہ ان سے افضل کسی کے پاس وہ نعمتیں نہیں تو اللہ تبارک و تعالیٰ کی ان کے لیے تجلی ہو گی، چنانچہ وہ رحمن کی زیارت کریں گے، وہ کہے گا (یعنی اللہ رب العزت) اے اہل جنت! میری تسبیح و تہلیل کرو، وہ رحمن کی تہلیل کر کے اللہ کی بات کا جواب دیں گے، پھر اللہ فرمائے گا : اے دائود ! کھڑے ہو، میری عظمت اور بزرگی ایسی بیان کرو جیسا کہ تم دنیا میں میری عظمت اور بزرگی بیان کرتے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دائود علیہ السلام اپنے رب عزو جل کی عظمت و بزرگی کو بیان کریں گے۔ ” (ابن ابی الدنیا)


”حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، سب سے کم درجہ کا جنتی وہ شخص ہو گا جس کے ایک ہزار محل ہوں گے، ہر دو محل کے درمیان ایک سال کی مسافت ہو گی ، وہ آخری محل کو ایسے ہی دیکھے گا جیسا کہ سب سے قریب کے محل کو دیکھے گا، ہر محل میں جو حور عین اور خوشبوئوں اور نو عمر لڑکے ہوں گے ان سے جس چیز کو بھی منگوائے گا وہ اس کے لیے لائی جائے گی۔” (ابن ابی الدنیا)


”حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سب سے کم درجہ کے جنتی کے اَسّی ہزار خادم ہوں گے اور بہتر حوریں ہوں گی اور اس کے لیے موتی اور زبرجد اور یاقوت کا ایک قبہ اتنا بڑا کھڑا کیا جائے گا جیسا مقامی جابیہ اور صنعاء کے درمیان مسافت ہے۔ ” (ترمذی)


”حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سارے جنتیوں میں سب سے کم درجے کا جتنی وہ ہوگا کہ جس کے سرہانے دس ہزار خادم کھڑے ہوں گے، ایک کے ہاتھ میں دو پیالے ہوں گے ایک سونے کا اور دوسرا چاندی کا ہو گا ، ہر پیالہ میں وہ نعمت ہو گی ، وہ آخری پیالہ کی نعمت کو اسی شوق سے کھائے گا جیسا کہ پہلے پیالہ کی نعمت کو کھائے گا آخری پیالہ کی نعمت میں وہ عمدگی اور لذت محسوس کرے گا جیسا کہ پہلے کی نعمت کو محسوس کرے گا ، پھر وہ سب نعمتیں (جو کھائی تھیں) خوشبودار اور مشک کی خوشبو ہو جائے گی ، نہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ، نہ ان کی ناک سے ریزش آئے گی ، آپس میں ایک دوسرے کے بھائی ہوں گے ، آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوئے ہوںگے۔ ” (ابن الدنیا ، طبرانی) (جنت کے حالات)