خیبرپختونخوا چکن گنیا وائرس

خیبرپختونخوا،ڈینگی کے بعد چکن گنیا وائرس کا خدشہ

ڈینگی سیزن ختم ہونے کے بعد چکن گنیا بخار کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس سے شہریوں کے بچائو کیلئے تدابیری انتظامات کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ماہرین صحت نے ڈینگی سیزن میں مچھروں کی افزائش زیادہ ہونے کی وجہ سے چکن گنیا کا بھی خطرہ ہے تاحال پاکستان میں اس وائرس کی وجہ سے لاحق بخار میں ایک بھی مریض رپورٹ نہیں ہوا لیکن اس کے پھیلائو کا خدشہ ہے اس لئے احتیاطی تدابیر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈاکٹرز کے مطابق چکن گنیا کا بخار جان لیوا نہیں لیکن یہ ایک ہفتے تک جاری رہتا ہے اور یہ بخار ڈینگی بخار سے مختلف اور اس کے اثرات دس سے15 روز کے دوران سامنے آتے ہیں، ابتدائی طور پر اس بخار سے ہاتھ پائوں مفلوج اور گھٹنوں اور جوڑوں میں شدید درد ہوتا ہے جس کی وجہ سے متاثرہ فرد کا سارا جسم مفلوج رہتا ہے۔

مزید پڑھیں:  تخت بھائی میں کھلی کچہری، سرکاری محکموں کیخلاف شکایات کے ڈھیر

غیرحاضری پر شمالی وزیرستان کے7 میڈیکل آفیسر برطرف

مزید پڑھیں:  لکی مروت، امن و امان کے حوالے سے گرینڈ جرگہ کا انعقاد، تمام تجارتی مراکز بند

ذرائع کے مطابق صفائی اور زیادہ پانی پینے کی وجہ سے اس بیماری کا اثر کم کیا جا سکتا ہے یہ مرض پہلے بھی خیبرپختونخوا میں کراچی سے آئے ایک شخص کی وجہ سے تشخیص ہوا تھا اور اس بار بھی کراچی اور سندھ سے یہ مرض خیبر پختونخوا تک پہنچنے کا خطرہ ہے، ڈاکٹرز کے مطابق اس بخار میں بھی پیراسیٹامول ہی تجویز کیا جاتی ہے جو ایک موثر دوا ہے۔

تبصرے بند ہیں