دل کا کامیاب آپریشن

ماں کے پیٹ میں بچے کے دل کا کامیاب آپریشن

امریکی ریاست اوہائیو کے کلیولینڈ میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹرز نے ایک نہایت پیچیدہ سرجری انجام دے کر حیران کر دیا ہے، جس میں ماں کے پیٹ میں موجود بچے کے دل سے ٹیومر کامیابی سے ہٹایا گیا، جس سے اس کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق تھا۔

یہ سرجری باقی ٹیم کے ساتھ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے کارڈیوویسکولر سرجن ہانی نجم نے انجام دی، بچے کے دل سے ٹیومر ڈاکٹر نجم نے ہٹایا، جب فیٹس (بچہ دانی میں موجود بچہ) ابھی 25 ہفتوں کا تھا، ڈاکٹرز نے اس کی ماں کو بتایا کہ بچے کے دل کے بائیں جانب ایک ٹیومر ہے، جسے نکالنے کے لیے سرجری کی ضرورت ہے۔

زمین پھٹی نہ آسمان گرا ، نومولود بچی کو کتیا نے سہارا دیا

سیم ڈرینن نامی خاتون نے اپنے بیٹے رائلن کی پیدائش سے بھی تقریباً 10 ہفتے پہلے اس وقت پہلی بار “ملاقات” کی، جب گہری بے ہوشی کے عالم میں انھوں نے 7 مئی 2021 کو کلیولینڈ کلینک میں جنین کی مداخلت کی سرجری کروائی۔ اس سرجری کے دوران رائلن کے بازو اور کندھے انتہائی احتیاط سے اس کے رحم سے باہر نکالے گئے، جب کہ اس کا سر اندر ہی رہنے دیا گیا۔اور پھر ڈاکٹر آف میڈیسن ڈیرل کاس کی سربراہی میں ایک مختلف شعبوں پر مبنی سرجری ٹیم نے 26 ہفتے پرانے جنین (Fetus) کے سینے تک رسائی حاصل کی، یوں انھوں جنین کے دل پر بڑھتے ہوئے ٹیومر کو نکال کر زندگی بچانے کا ایک پیچیدہ عمل انجام دیا۔

مزید پڑھیں:  افغانستان میں بارش اور سیلابی ریلے ، 33افراد جاں بحق

مریض کے گردے سے 156 پتھریاں‌ برآمد

ڈیرل کاس کے مطابق اس طرح کا کیس 1 لاکھ حمل میں سے ایک سے بھی کم سامنے آتا ہے، یہ ایک نہایت کم یاب حالت ہے، جس میں ایک قسم کا ٹیومر (انٹرا پیریکارڈیل ٹیراٹوما، جو اثر میں نقصان دہ نہیں ہوتا لیکن بڑھ جائے تو نوازئیدہ بچوں میں شدید قلبی اور سانس کی تکلیف کا باعث بنتا ہے) اور فیٹل ہائیڈروپس (جنین کے دو یا زیادہ مقامات میں سیال مادہ بھر جاتا ہے، یہ ایک سنگین حالت ہے) مل کر بچے کی جان کے لیے خطرے کا باعث بن جاتی ہے۔۔ انھوں نے بتایا کہ یہ ٹیومر سینے کے مرکزی حصے میں دل کو گھیرے میں لینے والی پیری کارڈیل تھیلی کے باہر یا اندر کی طرف ہو سکتا ہے، رائلن میں یہ اندر کی طرف تھا جو کہ ایک بدتر صورت حال ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:  سعودی وزیر خارجہ کا پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا عزم

سعودی ڈاکٹر ہانی نجم نے کہا کہ انھوں نے کبھی جنین پر سرجری کے اس طریقہ کار کا استعمال نہیں کیا، لیکن اس بار اس کی ضرورت تھی کیوں کہ ٹیومر بڑا ہو رہا تھا، جو دل کے فیلیئر کا سبب بن سکتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق تشخیص کے 36 گھنٹوں بعد ہی سرجری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ڈاکٹر نے بتایا کہ ٹیومر نکالنے کے فوراً بعد ہی دل کی دھڑکن معمول پر آ گئی اور بائیں حصے کا کمپریشن ختم ہو گیا اور خون کا بہاؤ بھی ٹھیک ہو گیا۔ڈاکٹر نجم نے خود کو فخریہ طور پر سعودی تعلیمی نظام کا پروردہ قرار دیتے ہوئے اپنے پیغام میں بتایا کہ وہ کینیڈا سے ٹرینڈ ہوئے اور سعودی عرب میں 16 سال تک تجربہ حاصل کیا، جس کے بعد وہ ایسی مشکل سرجری کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

کلیولینڈ ہسپتال کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں بچے کے دل سے ٹیومر کو نکالنے کے لیے سرجیکل آپریشن کی تفصیلات دیکھی جا سکتی ہیں۔