پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پہلے سال 35 ہزار مریضوں کا علاج

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی کامیاب اور مثالی کارکردگی کو ایک سال مکمل ہوگیا،ہسپتال انتظامیہ نے ایک سال کی کارکردگی سے متعلق مفصل رپورٹ جاری کر دی۔

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ترجمان رفعت انجم کے مطابق ایک سال کے دوران ہسپتال او پی ڈی میں 29 ہزار سے زائد دل کے مریضوں کا معائنہ کیا گیا جبکہ 5 ہزار سے زائد انجیو پلاسٹی اور انجیو گرافی پروسیجرز ایک سال کے قلیل عرصہ میں کئے گئے، پی آئی سی ترجمان کے مطابق ایک سال مکمل ہونے تک پی آئی سی میں گیارہ سو زائد ہارٹ سرجریز کی گئیں، پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیا لوجی امراض قلب میں مبتلا ہر عمر کے مریض کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں، پی آئی سی میں امراض قلب میں مبتلا بچوں کا بھی علاج معالجہ کامیابی سے کیا جارہا ہے۔ ایک سال میں ماہر ڈاکٹروں کی زیرنگرانی 2 سو سے زائد بچوں کی اوپن اور کلوز ہارٹ سرجریز کی گئیں۔

مزید پڑھیں:  این ایف سی ایوارڈ ،وفاق صوبے کا ھق نہیں‌دے رہا، مزمل اسلم

یہ بھی پڑھیں:پشاور میں ابابیل فورس قائم کرنے کا فیصلہ

ترجمان ہسپتال رفعت انجم کے مطابق پیڈیاٹرک کارڈیالوجی میں 136 بچوں کے دل میں سوراخ آپریشن کئے بغیر ڈیوائس کے ذریعے بند کیے گئے جبکہ ہسپتال کی ایمرجنسی میں سو سے زائد بچوں سمیت 6 ہزار دل کے مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔ ہسپتال میں 7 ہزار سے زائد افراد کا صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کیا گیا ،ترجمان کے مطابق پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہمسایہ ملک افغانستان کے شہریوں کا بھی علاج معالجہ کیا جاتا ہے،ہسپتال کی او پی ڈی میں افغانستان کے امراض قلب میں مبتلا 684 شہریوں کا معائنہ کیا گیا جبکہ 20 افغان شہریوں کی اوپن ہارٹ سرجریزکی گئیں۔80 سے زائدافغان شہریوں کی انجیو گرافی اور انجیو پلاسٹی پروسیجرز جبکہ 61 افغان شہریوں کو ایمر جنسی میں مفت علاج کی سہولت فراہم کیا گیا

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ، امدادی کارروائیاں جاری

یہ بھی پڑھیں:محکمہ صحت نے صحت کارڈ پلس کی سالانہ رپورٹ جاری کردی

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ایک سال کے دوران بہترین کارکردگی اس ادارے کی کامیابی اور شہریوں کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 16 دسمبر 2020 میں ہسپتال کا افتتاح کیا تھا۔