سعودی عرب پر حوثی حملے

سعودی عرب پر حوثی حملے پر امریکہ کی شدید مذمت

امریکی وزارت خارجہ نے یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف مسلسل جارحیت کی مذمت کی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی ذرائع حوثی حملوں کوامریکا کے اتحادیوں اور امریکہ میں مقیم امریکی شہریوں کے لیے بہت بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔ انہی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں اختیار کردہ پالیسی کے تحت امریکہ نے حوثیوں کی قیادت کے خلاف پابندیاں عائد کر کے ان کی جارحیت کا احتساب کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ سعودی عرب اپنے علاقوں پر یمن سے حوثی باغیوں کے 90 فیصد حملے روکنے میں کامیاب رہا ہے۔امریکہ کی جانب سے بیان یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانز گرونبرگ کی طرف سے حوثیوں مملکت کے خلاف فوجی جارحیت میں اضافے کی مذمت کے بعد سامنے آیا ۔

مزید پڑھیں:  طورخم:افغانستان سے آنیوالے مریضوں کیلئے ویزہ شرط لازمی قرار

یہ بھی پڑھیں:فرانس میں جہاد پر اکسانے کے الزام میں مسجد بند

ہانز گرونبرگ نے اپنے بیان میں یمن کے خلاف حوثی حملوں کے تسلسل پر پریشانی کا اظہار کیا تھا۔ ان حملوں میں بے گناہ شہری اور سویلین بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ یو این ایلچی کے مطابق عام شہریوں اور سویلین تنصیبات کو نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے، جسے فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ حوثی کی بڑھتی ہوئی جارحیت کی وجہ سے یمن کے تنازع کا پائیدار حل سیاسی حل تلاش کرنے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  بین الاقوامی قانونی حیثیت کیلئے طالبان کو وعدے پورے کرنا ہوں گے، میتھیو ملر