مسجد کی رقم معاف نہیں

مسجد کی رقم کوئی معاف نہیں کر سکتا

سوال: محلہ کے لوگوں نے ایک آدمی کو مسجد کا متولی بنا دیا وہ انتظام چلاتا تھا جو چندہ اس کے پاس جمع ہوتا اسی سے امام و مؤذن کی تنخواہ اور بجلی گیس بل اور مسجد مرمت کا کام کرتا تھا۔کمیٹی والوں کو اس پر شک ہوا کہ وہ چندہ کی رقم ٹھیک خرچ نہیں کرتا اور گڑبڑ کرتا ہے، اس کے ساتھ حساب کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس نے کام میں خرد برد کی ہے اور مسجد کی رقم اپنی گھریلو ضروریات میں خرچ کی ہے چنانچہ کمیٹی والوں نے اس کو سبکدوش کرا کر دوسرے شخص کو متولی بنا دیا اور پہلے متولی سے مطالبہ کیا کہ وہ رقم جمع کرے لیکن وہ کہتا ہے کہ میرے پاس دینے کے لیے پیسے نہیں اور تم یہ رقم مجھے معاف کر دو تو کیا نئے متولی یا کمیٹی والوں کو یہ اختیار ہے کہ وہ مسجد کی رقم معاف کر دیں؟

یہ بھی پڑھیں: شادی ہال میں انتظار کرانا
جواب: کسی کو یہ اختیار نہیں کہ یہ رقم اس کو معاف کر دے کیوں کہ معافی اپنے حق کی ہو سکتی ہے دوسرے کی نہیں اور یہاں یہ رقم کمیٹی والوں کی ملکیت نہیں یہ تو وقف کی رقم ہے جو اللہ کی ملکیت ہے لہٰذا جس نے جتنی رقم غبن کی ہے وہ ضمان ادا کرے اور کمیٹی والے اگر چاہیں تو اس کی مدد کریں اور اس کی طرف سے اس قدر رقم مسجد کے چندہ میں جمع کریں۔

تبصرے بند ہیں