ٹیم کارکردگی کپتان بابراعظم کا ردعمل

سفر کا آغاز نہیں ،اختتام معنی رکھتا ہے

سال 2021 میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر کپتان بابراعظم کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ سال 2021 میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ معنی نہیں رکھتا کہ آپ اپنے سفر کا آغاز کیسا کرتے ہیں، معنی یہ رکھتا ہے کہ آپ اختتام کیسے کرتے ہیں۔

ہہ بھی پڑھیں:بھارتی کرکٹر رشب پنت نے دھونی کا ریکارڈ توڑ دیا

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ سال 2021 ہمارے لیے ایک شاندار سال رہا اور اس سال کا سب سے شاندار لمحہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف کامیابی حاصل کرنا تھا جبکہ میگا ایونٹ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے شکست اس سال کا دل توڑنے والا لمحہ تھا۔ قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں ہماری مجموعی کارکردگی اچھی رہی لیکن روایتی حریف کو ہراکر تاریخ بدلنے پر بہت خوش ہوا جبکہ محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی نے اس سال بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہمیں عبداللہ شفیق، شاہ نواز دھانی اور وسیم جونیئر کی صورت میں بہترین نوجوان کرکٹر ملے ہیں جبکہ اس سال پاکستان ٹیم کی مجموعی اور لڑکوں کی انفرادی کارکردگی بھی بہترین رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر: پاکستان کو اردن کے ہاتھوں بھی شکست

یہ بھی پڑھیں:بے فکر ہو کر پاکستان جائو ” بین کٹنگ کا آسٹریلوی ٹیم کو مشورہ

ان کا کہنا تھا کہ کوشش یہی تھی کہ ہر میچ میں حریف ٹیم پر امپیکٹ ڈالیں، مختلف میچز میں مختلف پلیئر آف دی میچز ہماری ٹیم کے بہترین مومنٹم کی ایک جھلک ہے۔بابر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ بحیثیت کپتان میری کامیابی اپنے کھلاڑیوں کو ٹیم میں ان کا کردار واضح کرنا ہے جبکہ بابراعظم نے شائقین کرکٹ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو سال 2022 میں بھی بھرپور سپورٹ کرنے کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب این بشپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ فاسٹ باؤلرز سے بھری پڑی ہے اور دنیا میں ہر جگہ کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے پاس اچھے فاسٹ باؤلرز ہوں۔

مزید پڑھیں:  سفارشی کے طعنے نے ہمیشہ پریشان کیا،شان مسعود