ٹیری مندر

ہندو یاتریوں کی ٹیری مندر آمد، مسلمانوں کے حجرے مہمان خانوں میں تبدیل

کرک کی تحصیل بانڈہ دائود شاہ کے علاقے ٹیری میں ہندو مذہبی پیشوا شری پرم ہنس جی مہاراج کی سمادھی اور ٹیری مندر کی تعمیر نو کا کام مکمل ہونے کے بعد پہلی بار پڑوسی ملک بھارت اور دیگر ممالک کے ہندو یاتریوں ٹیری پہنچ گئے۔ اس سلسلے میں حکومت سمیت ہندو کونسل پاکستان کی جانب سے غیر معمولی انتظامات کیے گئے،سال 2022 کے پہلے دن ٹیری مندر میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے ہفتے کی صبح دبئی سے ہندو کمیونٹی کے 15مرد وخواتین اور بچوں پر مشتمل قافلہ پشاور ایئر پورٹ پہنچا جہاں سے ان کو سرکاری تحویل میں ٹیری مندر پہنچایا گیا جبکہ وہاں پہلے سے صوبہ سندھ و دیگر علاقوں سے ہندو کمیونٹی کے افراد موجود تھے، ٹیری کی مقامی آبادی کی جانب سے مہمانوں کی آمد کیلئے انتظامات دیکھنے کو ملے اور مسلمانوں کے حجرے مہمان خانوں میں تبدیل ہوگئے۔

دوسری جانب ہندو کمیونٹی کے بچے ٹیری کی گلی محلوں میں کھیلتے نظر آئے اور بازاروں سے سودا سلف بھی خریدتے رہے اور ہندو کمیونٹی کے افراد مقامی آبادی کے ساتھ گھل مل گئے،ٹیری کے بازاروں میں معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری رہیں۔ اس موقع پر ہندو کمیونٹی کے لیگل افیئر کے انچارج روہیت کمار ایڈووکیٹ سمیت دیگر یاتریوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے ٹیری سمیت ہندوئوں کی دیگر مذہبی جگہوں کی حفاظت اور مقامات کو مذہبی سیاحوں کیلئے کھولنے کے احسن اقدام کو سراہا ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی کے ساتھ ساتھ مذہبی سیاحت کے فروغ سے پوری دنیا کو مثبت پیغام ملے گا ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کا یہ احسن اقدام پڑوسی ممالک بالخصوص بھارتی حکومت کیلئے بھی ایک مثبت پیغام ہے اور بھارتی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے ملک میں مسلمانوں کو ان کے مذہبی مقامات تک رسائی دینے کے ساتھ ساتھ مذاہب اور انسانیت کے درمیان فاصلے ختم کردے۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت، امن و امان کے حوالے سے گرینڈ جرگہ کا انعقاد، تمام تجارتی مراکز بند
مزید پڑھیں:  اسرائِیلی عوام کا جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ

دریں اثنا بھارت سے ہندو کمیونٹی کے 200تک مرد وخواتین یاتریوں کا قافلہ واہگہ باڈر کے ذریعے صبح تقریبا 11بجے پاکستان میں داخل ہوا اور وہاں لاہور کے ہوائی اڈے سے بذریعہ ہوائی جہاز پشاور ہوائی اڈے پہنچا جہاں سے دن پانچ بجے پشاور سے ٹیری کیلئے روانہ ہو جورات ٹیری مندر میں قیام کرینگے جس کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ادھر سکیورٹی کیلئے ایس پی کی نگرانی میں چھ سو کے قریب اہلکار خدمات انجام دہے رہے اور مندر کے ارد گرد جانے والے راستوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے ہندو کمیونٹی کے افراد ہفتہ کی رات سے اتوار کی دوپہر تک اپنے مذہبی رسومات ادا کرینگے۔ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہندوئوں کے سلوک کے برعکس کرک میں ہندو یاتریوں کیساتھ پاکستانیوں کے سلوک کا سوشل میڈیا پربھی چرچا رہا۔