رمضان کا روزہ توڑنا

رمضان کا روزہ توڑنا

سوال: ایک عورت کے ساتھ شوہر نے رمضان میں دن کے وقت ہمبستری کی، اب وہ کہتی ہے کہ میں کفارہ کے روزے نہیں رکھ سکتی کیوں کہ میرے بچے ہیں اور گھر کے کام کاج کرنے ہوتے ہیں، اگر میں روزے رکھوں گی تو گھر کے لوگ مجھ پر ہنسیں گے تو کیا عورت کا یہ عذر شرعاً مقبول ہے کہ وہ روزے نہ رکھے، پھر کفارہ کس طرح ادا کرے؟

یہ بھی پڑھیں:ظہر کی اذان زوال سے پہلے دینا درست نہیں
جواب:گھر کا کام ،بچوں کی خدمت اور لوگوں کا ہنسنا شرعی عذر نہیں۔ روزہ اگر کوئی رکھتا ہے تو اس کا تو کسی کو پتہ نہیں چلتا لہٰذا جب روز ے رکھنے کی طاقت ہے تو ساٹھ روزے مسلسل رکھنا بطور کفارہ لازم ہے (التاتارخانیہ جلد3صفحہ393)