کم وزن روٹی کی فروخت جاری

مہنگے داموں کم وزن روٹی کی فروخت جاری ،انتظامیہ خاموش

پشاور شہر و گردونواح میں کم وزن روٹی و نان کی زائد نرخوں پر فروخت جاری ہے، ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو ناجائز منافع خور تندور و ہوٹل مالکان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا شہریوں نے حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ضلع بھر کی 7 تحصیلوں میں تندور اور ہوٹل مالکان نے روٹی کے من مانے نرخ مقرر کرکے مہنگے داموں روٹی کی فروخت شروع کر رکھی ہے، روٹی اور نان کے مقررہ وزن 100 گرام کی بجائے 80 گرام اور روٹی کی قیمت 15، اسی طرح روغنی اور پراٹھا کی قیمت بھی 20 روپے وصول کی جارہی ہے، ضلعی انتظامیہ بااثر تندور و ہوٹل مالکان کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے 100 گرام روٹی، پراٹھا اور روغنی کی قیمت 10روپے مقرر کر رکھی ہے لیکن شہر سمیت ضلع بھر میں تندور و ہوٹل مالکان من مانے نرخ وصول کر رہے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  فلسطینی جدوجہد کے دفاع اور مظلوم فلسطینی عوام کی آواز بنوں گا، ایردوان

یہ بھی پڑھیں:پشاور: باچا خان چوک میں 1000 کلو سے زائد مردہ مرغیاں برآمد

واضح رہے پشاور میں کچھ ہفتہ قبل آٹا بحران کے بعد نانبائیوں کی جانب سے خود ساختہ طور پر روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا تھا لیکن بحران ختم ہونے کے بعد بھی نانبائیوں نے انتظامیہ کی جانب سے سرکاری طور پر نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کے باوجود روٹی کی قیمتوں میں اضافہ جاری رکھا ہوا شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے اور گراں فروشی کے مرتکب دکانداروں اور ان کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے نمازیوں کے جوتے چوری