مری میں 3 ہوٹل سیل

زیادہ کرایہ وصول کرنے پر مری میں 3 ہوٹل سیل کر دیے گئے

پنجاب کی حکومت نے مری میں سیاحوں سے بھاری کرایہ وصول کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 7 جنوری کو مری میں برفانی طوفان کے دوران گاڑیوں میں پھنس جانے کے بعد کم از کم 22 افراد سردی اور دم گھٹنے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہوٹل مالکان نے رہائش کے چارجز کو کافی زیادہ بڑھا دیا تھا جس کی وجہ سے سیاح اپنی گاڑیوں میں رات گزارنے پر مجبور ہو گئے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری

یہ بھی پڑھیں: سیاحوں کی موت کاربن مونوآکسائیڈ کی وجہ سے ہوئی

یہ بھی پڑھیں: مری کا نیا نام ضلع کوہسار رکھنے کی تجویز

پنجاب حکومت نے پیر کے روز واقع کی تحقیقات کرتے ہوئے مری ہل سٹیشن کے 3 ہوٹلوں کو سیل کر دیا، تاہم انہوں نے ہوٹلوں کے نام بتانے سے انکار کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاحوں کا کہنا تھا کہ ہوٹل مالکان نے رہائش کے چارجز 6,000 روپے سے بڑھا کر 70,000 روپے فی کمرہ کر دیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کی اشیاء بھی انتہائی مہنگی تھی کیونکہ بسکٹ کے 10 روپے والا پیکٹ اور پانی کی بوتل 300 روپے میں فروخت ہو رہی تھی۔

مزید پڑھیں:  سونے کی فی تولہ قیمت میں اچانک 1100 روپے کا اضافہ