گیس کی قیمتوں کا نیا نظام

گیس کی قیمتوں کا نیا نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

حکومت نے درآمدی گیس کو مقامی گیس میں شامل کرکے اوسط قیمت مقرر کرنے کا نظام متعارف کروانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے، گیس کی اوسط قیمت متعین کرنے کا قانون منظوری کے لیے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ یہ بات وفاقی وزرا اور معاونین خصوصی نے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز کو بریفنگ میں بتائی۔ بریفنگ میں وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب اور معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان موجود تھے۔ بریفنگ میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا کہ گیس کی اوسط قیمت کا قانون لانے کے بعد فوری طور پر گیس کی اوسط قیمت مقرر کرنے سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ابھی عوام کو منتقل نہیں کیا جائے گا اور گیس کی قیمتوں کی موجودہ سلیبز برقرار رہیں گی

مزید پڑھیں:  طالبان انسداد دہشت گردی کے وعدوں کو پورا کریں،امریکہ

مگر بعد میں بتدریج گیس کی اوسط قیمت کے نظام کے تحت گیس کے اضافے کا بوجھ عوام پر منتقل کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اگر گورنر اسٹیٹ بینک ان سے مشاورت نہیں کریں گے تو وہ گورنر اسٹیٹ بینک کو نوکری سے فارغ کردیں گے لیکن ایسی نوبت نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری آئی ایم ایف کا دیرینہ تقاضا ہے، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے بل سے حکومت کا کنٹرول ختم ہونے کا تاثر درست نہیں ۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ شرح سود کا تعین زری و مالیاتی مانیٹری پالیسی کمیٹی کرتی ہے، پہلی بار ایکس چینج ریٹ کو مارکیٹ کی حرکیات کے مطابق کیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کی حرکیات کے مطابق کرنے سے حسابات جاریہ کے کھاتوں پر دبائو کم ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:  کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو ، وزیر اعظم سربراہی کریں گے