پہلی قومی سلامتی پالیسی کا افتتاح

وزیر اعظم نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کے عوامی ورژن کا افتتاح کردیا

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی 2026-2022 کے عوامی ورژن کا افتتاح کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے جمعے کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزراء ، قومی سلامتی کے مشیر ، ارکان پارلیمنٹ ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ، تمام سروسز چیفس ، سینئر سول و فوجی حکام ، ماہرین ، تھنک ٹینکس ، میڈیا اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی پاکستان تحریک انصاف کے حکومت کی اولین ترجیح تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک کی سلامتی اس کی اقتصادی سلامتی سے منسلک ہوتی ہے اور قومی سلامتی کی پالیسی ملک میں جامع ترقی کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی، جس سے ہر شعبے کو ایک سمت لے جایا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  سونا پھر مہنگا ،قیمت میں 2200روپے کا بڑا اضافہ

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان بیجنگ اولمپکس کے افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے

یہ بھی پڑھیں: عثمان مرزا کیس کی پیروی ریاست کرے گی، ملزمان کو سزا دے گی: وزیر اعظم

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت ہر پہلو سے ریاست کی ذمہ داری اور ترجیح ہے اور فلاحی ریاست کا تصور بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی طرز پر تحریک انصاف حکومت یونیورسل ہیلتھ انشورنس، احساس پروگرام، ایک قومی نصاب اور قانون کی حکمرانی کی جدوجہد جیسے متعدد اقدامات کے ذریعے لوگوں کی خدمت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی دوست ممالک کیساتھ تعلقات خراب کرناچاہتی ہےوزیردفاع

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کاروباری برادری کو فراہم کی جانے والی مراعات کے نتیجے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ آئی ٹی کی برآمدات میں ستر فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس نئے ڈیم بنائے جا رہے ہیں جو پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مدد کریں گے۔

اس موقع پر قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے پالیسی کی نمایاں خصوصیات کی وضاحت کی۔ انہوں نے مسلسل تعاون پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پالیسی میں معاشی تحفظ کی تعریف کی گئی ہے جس کا حتمی مقصد شہریوں کی حفاظت، سلامتی، وقار اور خوشحالی ہے۔