منی بجٹ کی منظور ی کے ساتھ ہی مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع گیا جبکہ آٹا ، گھی اور دیگر اشیاء کے بعد چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے چینی کی فی کلو قیمت میں 7 روپے کا نیا اضافہ دیکھنے کو ملا جس کے بعد چینی کی فی کلو قیمت 100روپے اور گڑ کی قیمت 170روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے ۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی بوری 4500 روپے تک پہنچ گئی ہے اور ہول سیل میں چینی کی قیمت 95روپے تک پہنچ گئی ہے اور ہمیشہ کی طرح چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتے ہی منافع خور تاجروں نے پرانے مال سٹاک کرنا شروع کر دیا ہے
تاکہ قیمتیں بڑھنے کے بعد اسے مہنگے داموں فروخت کیا جاسکیں سیزن کے دنوں میں چینی اور گڑ کی قیمتوں میں اضافہ نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ آنے والے دنوں میں قیمتوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے مارکیٹ میں جاری منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ضلعی انتظامیہ کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا اور عوام کو منافع خور تاجروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔