وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ادارے پاکستان آبی وسائل کی تحقیقاتی کونسل (پی سی آر ڈبلیو آر) نے منرل واٹر کے 16 نمونے غیر محفوظ قرار دیا, پینے کے صاف اور محفوظ پانی کے نام پر فروخت ہونے والی منرل واٹر (بوتل بند) کی برانڈ کے 16 نمونوں کو پینے کے لئے غیر محفوظ قرار دیدیا ہے ۔ اور ان کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کی سفارشات بھی کی ہے پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں ان پانیوں سے مختلف خطرناک بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہیں۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ادارے پاکستان آبی وسائل کی تحقیقاتی کونسل (پی سی آر ڈبلیو آر) نے اکتوبر سے دسمبر 2021 ء کی سہ ماہی تجزیاتی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کیمطابق مجموعی طور پر 22 شہروں سے بوتل بند، منرل پانی کے 181 برانڈز کے نمونے حاصل کئے گئے، ان نمونوں کا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کے تجویز کردہ معیار کیمطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا تو 181 میں سے 16 برانڈز پینے کیلئے غیر معیاری پائے گئے۔ منرل واٹر مختلف بس اڈوں ، بازاروں سمیت دیگر پوش مقامات اور ہوٹلوں میں استعمال ہو رہے ہیں ۔