ٹیکساس یہودی عبادت گاہ

ٹیکساس: یہودی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے افراد بازیاب، ملزم ہلاک

امریکی ریاست ٹیکساس میں مسلح شخص نے یہودیوں کی عبادت گا ہ میں داخل ہو کر وہاں موجود متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا، تاہم 10 گھنٹے بعد انہیں رہا کرالیا گیا ہے۔

امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کولی ولی کی بیتِ اسرائیل نامی یہودی عبادت گاہ (سائناگوگ) میں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیو یارک: رہائشی عمارت میں آتشزدگی، بچوں سمیت 19 افراد ہلاک

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں بتایا ہے کہ تمام یرغمالی زندہ اور محفوظ ہیں۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا شدید ردعمل

حکام نے بتایا ہے کہ حکام عمارت میں داخل ہوئے تو انہوں نے دیگر 3 یرغمالیوں کو بچا لیا جبکہ یرغمال بنانے والا شخص مارا گیا، ایف بی آئی کی ٹیم واقعےکی تحقیقات کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان: ننگرہار میں سکول کے باہر دھماکہ، 9 طلبہ جاں بحق

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی معبد میں راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ 4 افراد کو یرغمال بنائے جانے کے بعد ایک یرغمالی کو رہا کیا گیا تھا۔ یہودی عبادت گاہ کی جانب سے دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکی جامعات میں مظاہروں نے نیتن یاہو کے ہوش اڑا دیئے

پولیس چیف کے مطابق یہودی عبادت گاہ میں 10 گھنٹوں تک یرغمال رہنے والے تمام 4 افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے،جبکہ تمام یرغمالی خیریت سے ہیں۔ یرغمال کرنے والا مشتبہ شخص ہلاک ہو چکا ہے، یرغمال بنائے جانے والے شخص کی شناخت ہو گئی ہے تاہم حکام کی جانب سے یرغمال شخص کی شناخت ابھی نہیں بتائی گئی۔یرغمال بنانے والے شخص نے دیگر مطالبات کے ساتھ پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے عافیہ صدیقی افغانستان میں امریکی فوج اور حکومتی اہلکاروں پر مبینہ قاتلانہ حملے اور قتل کی کوشش کرنے کے 7 الزامات میں ٹیکساس کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں۔