محکمہ بلدیات فحش پوسٹرز جرمانہ

محکمہ بلدیات فحش پوسٹرز پر عائد جرمانہ معاف کر کے نیا قانون بھول گیا

محکمہ بلدیات خیبرپختونخوا فحش اور نامناسب اشتہارات پر عائد جرمانہ معاف کر کے تیار کردہ قانون ایوان میں پیش کرنا بھول گیا جس کے بعد کسی بھی نجی یا سرکاری ملکیت پر بغیر اجازت اشتہارات لگانے پر کوئی سزا موجود نہیں، ان جرائم پر جرمانوں کیلئے عائد ذیلی قانون کو بھی ختم کئے دو سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے ۔

خیبرپختونخوا حکومت نے 13نومبر 2019 کو ایوان میں ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے پانچویں شیڈول سے 32، 33 اور 34 کو ختم کردیا گیا ان کے مطابق صوبے میں بلدیات کی ملکیت پر نصب سمت کا تعین کرنے والے بورڈز، بجلی کا پول یا کسی بھی لائٹس کی فراہمی کے پول کو نقصان پہنچانے پر 5 ہزار روپے جرمانہ کیا جا سکتا تھا اسی طرح کسی بھی نجی ملکیت یا سرکاری اراضی پر بغیر اجازت بل بورڈز لگانے، کوئی بھی پوسٹر لگانے، تحریر چپکانے یا اشتہار کی غرض سے کوئی بھی پیغام لگانے پر بھی 5 ہزار تک جرمانہ کیا جاسکتا تھا جبکہ کسی بھی فحش اشتہار لگانے پر بھی 5 ہزار روپے جرمانہ سزا تھی تاہم محکمہ بلدیات نے ترمیم کرتے ہوئے اسے ختم کردیا جس کے بعد اب کوئی بھی فحش اشتہار لگانا، دیوار پر تحریر کرنا (وال چاکنگ)، پوسٹر لگانا یا بغیر اجازت اشتہار لگانے پر اب کوئی سزا نہیں ہے اور صوبے میں ان اقدامات کیلئے آزاد انہ ماحول فراہم کئے ہوئے دو سال اور تین ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کرنے ہونگے، آئی ایم ایف