رضا ربانی

ہم فوج کے نہیں بلکہ عوامی اداروں میں فوجی مداخلت کے خلاف ہیں: رضا ربانی

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ وہ فوج کے خلاف نہیں بلکہ عوامی اداروں میں فوجی مداخلت کے خلاف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں منگل کے روز مسلح افواج کے اہلکاروں کی سرکاری تنظیموں میں تقرری پر بحث ہوئی۔

اس موقع پر رضا ربانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہ سچ نہیں کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈائریکٹر جنرل ایک سپاہی ہیں؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ سچ نہیں کہ سپارکو اور پی ٹی اے کے ڈائریکٹرز کا تعلق فوج سے ہے؟

مزید پڑھیں:  چیف کمشنر اسلام آباد عہدے سے برطرف، منصب محمد علی رندھاوا کو ملنے کا امکان

یہ بھی پڑھیں:حکومت ہفتوں اورمہینوں کی نہیں چند دنوں کی مہمان ہے

یہ بھی پڑھیں: ریاست مدینہ اور عمران، استغفراللہ، نعوذ بااللہ، انا للّٰہ

پی پی پی کے سینیٹر نے مزید سوالات کیے کہ "کیا یہ سچ نہیں کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے چیئرمین کا تعلق فوج سے ہے؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ واپڈا کے چیئرمین اور اقتصادی مشاورتی کمیٹی کے رکن، ڈائریکٹرز سول ایوی ایشن، این ڈی ایم اے، اور ایف پی ایس سی کے ممبر کا تعلق فوج سے ہے؟”

مزید پڑھیں:  مغربی ہواؤں کا نیا سلسلہ داخل، ملک بھر میں آج سے موسلادھار بارشوں کا امکان

سابق سینیٹ چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہوں نے سرکاری اداروں کے تقریباً 15 دفاتر کے نام بتائے جہاں مسلح افواج کے اہلکار تعینات ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیر مملکت علی محمد خان اس کی تردید کریں گے یا قبول کریں گے؟