چیف جسٹس اطہر ریاست ناکام

ریاست اغوا شدہ کو بازیاب کرنے میں مکمل طور پر ناکام: چیف جسٹس

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ ریاست اغوا شدہ کو بازیاب کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں منگل کے روز لاپتہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کی گمشدگی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے کہا کہ تمام کوششوں کے باوجود کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔ انہوں نے کہا کہ گمشدہ صحافی کی فیملی کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات بھی کرائی گئی۔

اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے صرف اغواء شدہ کے لواحقین کو وزیراعظم سے اس لیے ملاقات کے لئے حکم نہیں دیا کہ نتیجہ نا نکلے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کا اعتماد ریاست سے اٹھتا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  عدالت کا بشریٰ بی بی کا اینڈوسکوپی ٹیسٹ کروانے کا حکم

یہ بھی پڑھیں: پشاور:ناگمان میں گمشدہ نوبیاہتا نوجوان کی لاش برآمد

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا اسلام آباد میں 15 اپریل کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ

خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ دس سالوں میں کافی تعداد میں لوگ غائب ہوئے جو جبری گمشدگی میں نہیں آتے، بلکہ اکثر لوگوں نے جہاد میں شرکت کرنے کے لیے ملک کو چھوڑا ہے ۔

چیف نے ریمارکس دئیے کہ جے آئی ٹی نے کہا کہ زبردستی اغواء کیا گیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا ہے کہ وردی میں ملبوس اہکار بندے کو اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں بھی لوگ غائب ہوتے ہیں لیکن امریکہ میں لوگوں کا اعتماد ریاست پر ہے۔

مزید پڑھیں:  ملکی مفاد کیخلاف بیان سے کر لاتعلقی کا اظہار پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، عطا تارڑ

جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ آپ بتائیں عدالت کس کو ذمہ دار ٹھہرائے۔ انہوں نے کہا کہ اغواء شدہ صحافی کے دو بچوں کا مستقبل کیا ہوگا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ سماعت تک اسلام آباد کے اغواء شدگان کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو ذمہ داروں کے خلاف ججمنٹ دیا جائے گا۔ عدالت نے سماعت 14 فروری تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔