شناختی کارڈ بنوانے کی عمر

ہر پاکستانی کو بلاامتیاز شناختی کارڈ ملنا چاہئے،نادرا کوآرڈینیشن کمیٹی

عوامی نمائندوں کی بنیادی ذمہ داری شہریوں تک شناخت کے بنیادی حق کی آسان رسائی کو یقینی بنانا ہے، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کوآرڈی نیشن کمیٹی (نادرا) نے بنگالیوں کو جاری کیے گئے کارڈز پر”ایلین” کا لفظ تبدیل کرنے کی چیئرمین کی تجویز سے اتفاق کیا ۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی سربراہی میں کوآرڈی نیشن کمیٹی (نادرا) کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے بلاک شدہ شناخت کارڈز کے اجراء کے حوالے سے ڈسٹرکٹ بورڈز کی تشکیل میں ردوبدل کی تجویز پیش کی۔ کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندے ہونے کے ناطے یہ ان کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے لیے شناخت کے بنیادی حق تک آسان رسائی کو یقینی بنائیں۔ کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ چھوٹے صوبوں کو نادرا کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے خصوصاً بلوچستان جس میں نادرا کا اب تک میگا سنٹر قائم نہیں کیا گیا۔ کمیٹی نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خواتین کے لیے نادرا سنٹرز کی تعداد میں اضافے کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے مقامی لوگوں کی سہولت کے لیے نادرا میں مقامی افراد کی بھرتی کے حوالے سے چیئرمین نادرا کے طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو کو سراہا۔

مزید پڑھیں:  بالوں کے حوالے سے فرانسیسی پارلیمنٹ میں متنازعہ بل منظور

کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ معاملے کی حساسیت کا ذکر کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی شناختی کارڈ کا ہونا ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کی فراہمی میں قومیت اور زبان کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔ نادرا کو کوئٹہ میں نادرا میگا سینٹر قیام کرنے کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے نادرا کے 95 فیصد مراکز کے کرائے کی عمارتوں میں کام کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور اس رجحان پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا۔ کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ نادرا کے پاس انتہائی حساس ڈیٹا موجود ہے جس کی سکیورٹی اور حفاظت انتہائی ضروری ہے لہذا نادرا کو کرائے کی عمارتوں کے بجائے سرکاری سطح پر دفاتر بنائے جائیں۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ادائیگی کا ایک مناسب طریقہ کار وضع کرنے پر بھی زور دیا تاکہ وہ نادرا کی خدمات کے لیے آسانی سے ادائیگی کرسکیں۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ نے اسرائیل پر درجنوں میزائل داغ دیے

چیئرمین نادرا محمد طارق ملک نے کمیٹی ممبران کو شناختی کارڈز، سیکسیشن سرٹیفکیٹس اور اسلحہ لائسنسوں کے اجرا سے متعلق طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ملک کے کل 157 اضلاع کی 543 تحصیلوں میں سے 510 تحصیلوں میں نادرا سنٹر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جون 2022 تک ملک کی ہر تحصیل میں نادرا سنٹر کے قیام کا ہدف پورا کر لیا جائے گا۔ چیئرمین نادرا نے بتایا کہ بیرون ملک قائم 13 ایمبیسیز میں نادرا دفتر قائم کئے گئے ہیں اور ان کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں چیئرمین طارق ملک نے اپنے دور کے 165 دنوں کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جسے پارلیمانی کمیٹی نے سراہا، ممبران قومی اسمبلی گل داد خان، محمد عالمگیر خان، سردار محمد اسرار ترین نے شرکت کی ۔ اجلاس مین نادرا اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔