Screen Shot 2020 04 10 at 1.55.16 PM

وزیراعظم عمران خان کا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ

پشاور : وزیراعظم عمران خان کا دورہ پشاور میں سب سے پہلے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ، وزیراعظم کو کورونا وائرس صورتحال اور روک تھام کے اقدامات پر بریفنگ.وفاقی وزیر اسد عمر،وزیر مملکت شہریار آفریدی ، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور وزیر اعلی محمود خان ، صوبائی وزیر صحت موجود.

چیف سکریٹری خیبر پختونخوا کی کورونا وباء کے پیش نظر صوبائی حکومت کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ خیبر خیبر پختونخوا کے چھ اضلاع میں کورونا وائرس کی وبا دیگرعلاقوں کی نسبت زیادہ پائی گئی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے 3 فروری کو کورونا ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ گورنر، وزیر اعلی, وزیر صحت اور اعلی حکام روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ، امن عامہ حکومت کی ذمہ داری قرار

بریفنگ میں آگاہ کیا گیاکہ صوبہ بھر میں 275 قرنطینہ سنٹر بنائے گئے ہیں جن میں کل 18,000 افراد کی گنجائش موجود ہے۔ وزیر اعلی نے صوبائی سطح پر حال ہی میں 32 ارب کے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں 583 وینٹی لیٹر موجود ہیں جن کی تعداد کو مزید بڑھایا جا رہا ہے۔ ایمرجنسی کے تحت صوبہ میں 638 ریگولر اور 1299 کنٹریکٹ اضافی ڈاکٹر بھرتی کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 9000 ریٹائرڈ ڈاکٹر، نرسیں اور پیرامیڈک اسٹاف نے رضاکاروں کے طور پر رجسٹریشن کرائی ہے جن کو بوقت ضرورت بلایا جائے گا۔ صوبے میں سرکاری سطح پر 400 ریپیڈ رسپانس ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  جمرود، کروڑوں مالیت کی موبائل میڈیکل بسیں بےکار، حکام توجہ دیں

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوروناٹیسٹنگ کی استعدادکو بڑھایا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو اختیارات تفویض کر دیے گئے ہیں تاکہ عوام کی سہولت کے لیے اقدامات لیے جاسکیں۔

وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہاکہ موجودہ صورتحال میں حکومت کی توجہ وباء پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ کمزور اور غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

وزیر اعظم نےکہا کہ وفاقی حکومت اس وبا پر قابو پانے کے لئے تمام صوبوں کی بھر پور معاونت کر رہی ہے اور یہ تعاون جاری رہے گا۔ وزیر اعظم نے گورنر ، وزیراعلی اور متعلقہ وزراء کو ہدایت کی کہ وہ صوبے کے متاثرہ علاقوں کا خود دورہ کریں اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔