Imran Cabinet 1 1

وزیر اعظم کی زیر صدارت معیشت اور معاشی سرگرمیوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس

اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت معیشت اور معاشی سرگرمیوں کے حوالے سے حکومت کی جانب سے دیے جانے والے مالی پیکیج پر عمل درآمد کے بارے میں جائزہ اجلاس. اجلاس میں وفاقی وزرا سید فخر امام، حماد اظہر، عمر ایوب، اسد عمر، مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داد، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر ، چئیرمین این ڈی ایم اے ، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے .سیکرٹری خزانہ نے معیشت کے مختلف شعبوں کو دی جانے والی مالی معاونت کی تمام تر تفصیلات اور اب تک ہونے والی پیش رفت سے اجلاس کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا.اجلاس کو بتایا گیا کہ کوکورنا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں مختلف شعبوں کی سپورٹ کے لئے 1.2 کھرب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا گیا .ان میں سے 25 ارب روپے فوری طور پر این ڈی ایم اے کو جاری کیے گئے تاکہ کورونا وائرس کی روک تھام اور مریضوں کی تشخیص و علاج معالجے کے لئے انتظامات کیے جائیں۔ طبی آلات اور طبی عملے کی سہولیات کے لئے پچاس ارب رکھے گئے۔ ٹیکس ریلیف خصوصا خوراک اور صحت سے متعلقہ سامان پر ٹیکسز کی چھوٹ کی مد میں پندرہ ارب روپے رکھے گئے. جن میں سے اب تک دس ارب پورے ہو چکے ہیں.دیہاڑی دار مزدروں کو ریلیف کی فراہمی کے لئے دو سو ارب روپے مختص کیے گئے ہیں .کمزور طبقوں اور پناہ گاہوں کے لئے ایک سو پچاس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں .جن کا اجرا کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے چھ ارب صرف پناہ گاہوں کے نیٹ ورک میں اضافے کے لئے فراہم کیے گئے ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کی مد میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ستر ارب روپے مختص کیے گئے ہیں.یوٹیلیٹی اسٹورز پر عوام کو ارزاں نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے پچاس ارب روپے دیے گئے ہیں.گیس اور بجلی کے بلوں کی مد میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے ایک سو ارب روپے فراہم کیے جا رہے ہیں.ایکسپورٹرز کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ایک سو ارب روپے مختص کیے گئے ہیں. ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اسٹاک کی پوزیشن، سیل میں اضافے اور ماہ رمضان کے لئے کی جانے والی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی .وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں ہماری اولین ترجیح کمزور طبقے خصوصا مزدور، دیہاڑی دار اور سفید پوش طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  ججزکے خط کا معاملہ، وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات