وزیراعظم نے اپوزیشن کو خبردار

اقتدار سے نکل گیا تو زیادہ خطرناک ہوںگا،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو خبردار کیا ہے کہ حکومت سے نکل گیا تو میں اس سے زیادہ خطرناک ہوں گا اور اپوزیشن کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے اتوار کے روز براہ راست عوام کی ٹیلی فون کالز سنیں اور مختلف سوالات
کے جوابات دیے۔ اس دوران وزیر اعظم نے معیشت اور ملکی سیاست پر بھی بات کی۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انتظار کررہاہوں آپ پاکستان آئیں، بڑی باتیں ہورہی ہیں کہ ڈیل ہوگئی، کہتے ہیں آج آجائے گا کل آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں تو دعا کرتا ہوں کہ لندن سے آج آجائیں لیکن وہ واپس نہیں آنے لگا، سارا ٹبّر باہر بھاگا ہوا ہے، کوئی پولو کھیل رہا ہے تو کوئی مہنگی گاڑیوں میں گھوم رہا ہے، اتنا پیسہ تو برطانیہ کی رائل فیملی نہیں خرچ کرسکتی۔ عمران خان نے کہا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والا کہتا ہے کہ اس کے بیٹے پاکستان کے شہری نہیں۔ اس دوران عمران خان نے اپوزیشن کو خبردار کیا کہ ہماری پارٹی حکومت کی یہ مدت اور آئندہ مدت بھی پوری کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے نکل گیا تو میں اس سے زیادہ خطرناک ہوں گا، میرے سڑکوں پر نکلنے سے اپوزیشن کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گا ۔ابھی تک تو میں چپ کرکے آفس میں بیٹھا ہوتا ہوں اورتماشے دیکھ رہا ہوتا ہوں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام آپ کے ساتھ اس لیے نہیں نکلتے کیونکہ آپ چوری بچانے کیلئے نکلتے ہو۔ ان دو خاندانوں کو این آر او دینا ملک سے سب سے بڑی غداری ہے اور جنرل پرویز مشرف نے اس ملک پر مارشل لا سے زیادہ ظلم ان دو خاندانوں کو این آر او دے کر کیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کا عوام سے مخاطب ہو کرکہنا تھا کہ کافی وقت سے میں آپ سے بات نہیں کرسکا تھا، اصولی طور پر تو مجھے پارلیمنٹ میں بات کرنی چاہیے لیکن بد قسمتی سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن بات نہیں کرنے دیتی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں این آر او کے متلاشی لوگ بیٹھے ہیں، اگر آپ ان کے مطالبات پورے نہ کریں تو وہ آپ کو بات نہیں کردیتے ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں میں نے ریاست مدینہ کے موضوع پر مضمون لکھا تو مخالفین نے تنقید کی کہ میں دین کے پیچھے چھپ رہا ہوں ۔

مزید پڑھیں:  ٹانک میں بارشیں: کوٹ اللہ داد کا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا

مہنگائی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے مہنگائی کا احساس ہے یہ ایسی چیز ہے جو مجھے کئی مرتبہ راتوں کو جگاتی ہے، ہمیں ماضی کی حکومت کا چھوڑا ہوا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ملا جس کابوجھ روپے پڑا اور مہنگائی کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے سپلائی میں کمی کے باعث پوری دنیا میں مہنگائی ہوئی، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ متاثر ہواہے لیکن کسان خوشحال ہوا، مزدور طبقے کی طلب میں اضافہ ہوا، کئی شعبوں میں ریکارڈ ترقی ہوئی اور کارپوریٹ سیکٹر نے ریکارڈ980ارب کا منافع کمایا ہے، کارپوریٹ سیکٹر کو اپنے ورکرز کی تنخواہیں پڑھانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا سے سب سے زیادہ نچلا طبقہ پسا ہے اور سب سے زیادہ فائدہ امیر ترین طبقے کو ہوا ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کئی بہت اچھے صحافی ہیں جو لوگوں کو شعورو آگاہی دیتے ہیں مگر بد قسمتی سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو صرف مایوسی پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزگار بڑھ رہا ہے، غربت کم ہو رہی ہے، ملک کی دولت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، ملک کا ٹیکس بھی زیادہ اکٹھا ہو رہا ہے تو مایوسی کس چیز کی ہے اور بلوم برگ نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان صحیح ڈگر پر گامزن ہے۔ ایک کالر نے ایمرجنسی کے نفاذ یا صدارتی نظام کے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں زیر گردش خبروں کے حوالے سے سوال کیا تو عمران خان نے جواب دیا کہ میں نے وزیراعظم بننے کے بعد پہلی ہی تقریر میں کہا تھا کہ آپ کو بہت شور سننے کو ملے گا کہ ملک تباہ ہو گیا، یہ نااہل ہیں، میں ان گھٹیا لوگوں کے خلاف کھڑا ہونا جہاد سمجھتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے ان سے مفاہمت نہیں کرنی۔انہوں نے کہا کہ ان دو خاندانوں کو این آر او دینا ملک سے سب سے بڑی غداری ہے، انہوں نے افراتفری پھیلائی ہوئی ہے، یہ کہتے ہیں غربت بڑھ گئی ہے لیکن ورلڈ بینک کے مطابق غربت کم ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:  بین الاقوامی قانونی حیثیت کیلئے طالبان کو وعدے پورے کرنا ہوں گے، میتھیو ملر

عمران خان نے کہا کہ میڈیا میں بیٹھے ہوئے لوگ ان کے ساتھ مل کر مسلسل مایوسی پھیلا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے کہتے ہیں کہ آپ قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ہاتھ نہیں ملاتے لیکن میں شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں بلکہ قوم کا مجرم سمجھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں سب سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن جس دن میں مجرموں سے مفاہمت کروں گا، میں اس ملک اور اللہ سے غداری کروں گا۔ اپوزیشن کے لانگ مارچ کے حوالے سے سوال پر عمران خان نے کہا کہ عوام کو ذوالفقار علی بھٹو نے نکالا تھا یا پبلک میرے ساتھ نکلی ہے، پبلک بے وقوف نہیں ہے، مہنگائی کی وجہ سے یقیناً لوگ تنگ ہیں لیکن آپ کے لیے نہیں نکلیں گے۔