مسلمان برطانیہ میں کم پسند

مسلمان برطانیہ میں دوسرا سب سے کم پسند کیے جانے والا گروہ، تحقیق

برطانیہ میں ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلمان ملک میں دوسرا سب سے کم پسند کیے جانے والا گروہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تحقیق برطانیہ میں اسلاموفوبیا کی بڑھتی ہوئی حد کو ظاہر کرتی ہے۔ برمنگھم یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر چار میں سے ایک برطانوی شہری مسلمانوں کے بارے میں منفی خیالات رکھتا ہے یہ خانہ بدوشوں اور آئرش مسافروں کے علاوہ کسی بھی گروہ کے خلاف سب سے زیادہ منفی خیالات ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک ہماری مزاحمت جاری رہے گی، ابوعبیدہ

یہ بھی پڑھیں:مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے فارغ کیا گیا، برطانوی رکن پارلیمنٹ

ایک چوتھائی سے زیادہ لوگ تقریباً 25 فیصد سے زائد مسلمانوں کے بارے میں منفی محسوس کرتے ہیں، اور صرف 10 فیصد سے کم ’بہت زیادہ منفی‘ محسوس کرتے ہیں۔ پانچ میں سے ایک برطانوی شخص جو 18.1 فیصد بنتا ہے، مسلمانوں کی برطانیہ نقل مکانی پر پابندی کی حمایت کرتے ہیں جبکہ 9.5 فیصد اس شدت سے تائید کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف کی اگلی قسط کی رواں ماہ کے آخر تک منظوری کا امکان

تحقیق کے مصنف اور ریسرچر ڈاکٹر سٹیفن جونز کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبیا برطانیہ میں اتنا پھیل چکا ہے کہ اب اسے سماجی طور پر قبول کر لیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ عوام کا تعصب اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ برطانوی شہری اسلام کے بارے میں بہت ہی کم جانتے ہیں لیکن اس پر تبصرے کے لیے تیار رہتے ہیں۔