خیبر پختونخوا حکومت نے غیر حساس سرکاری ریکارڈ عوام کے ساتھ شیئر کرنے کیلئے سسٹم متعارف کرا دیا، سسٹم کو صوبائی کابینہ کے سامنے منظور ی کیلئے رکھا جائیگا جس کے بعد غیر حساس سرکاری ریکارڈ عوام کی پہنچ میں ہوگا، پرفارمننس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ خیبرپختونخوا کے مطابق صوبے میں رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013ء اور وزیراعلیٰ گڈ گورننس سٹریٹیجی 2019ء موجود ہیں جس کے تحت غیر حساس معلومات عوام حاصل کرسکتے ہیں جبکہ سرکاری ادارے بھی ایسی معلومات عوام کیلئے پوچھے بغیر جاری کرنے کے پابند ہیں،
اسی تناظر میں پر فارمننس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ نے اوپن گورنمنٹ ڈیٹا سٹریٹیجی مرتب کی ہے جس میں سرکاری محکموں کا غیر حساس ڈیٹا موجود ہوگا اور شہری اسے تعلیم، تحقیق، تعمیرات، ترقی اور دیگر امور کیلئے استعمال کر سکیں گے، اوپن گورنمنٹ ڈیٹا پورٹل تیار کرنے کے بعد اس کو چلانے کیلئے سرکاری اداروں کے افسروں کی تربیت کا پہلا مرحلہ بھی مکمل کرلیا گیا ہے اور پورٹل اب لانچ کیا جاسکتا ہے، ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے اوپن گورنمنٹ ڈیٹا سٹریٹیجی اور پورٹل کو منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کے سامنے رکھنے کی اجازت دے دی ہے اور صوبائی کابینہ کی اجازت کے بعد یہ سسٹم کام شروع کردیگا اور شہریوں کو غیر حساس معلومات آن لائن دستیاب ہو ں گی۔