صوابی پل زمین بوس

صوابی، کنکریٹ کے گارڈر اچانک گرنے سے پورا پل زمین بوس

ایشین ڈویلپمنٹ فنڈ سے ایک ارب دو کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے صوابی مردان دو ریہ روڈ گوہاٹی نہر پر دوسرے پل کی تعمیر کے لیے بنائے گئے کنکریٹ کے بڑے شہتیر اچانک گرنے سے پورا پل زمین بوس ہو گیا۔ جس سے حکمران جماعت کے رہنماں کے اس دعوے کی نفی ہوئی کہ اس کی تعمیر میں معیاری مواد استعمال کیا گیا تھا جبکہ حکومتی ارکان نے بتایا کہ مذکورہ گارڈرز میکینکل اور ہیومن فالٹ کی وجہ سے گر ئے ہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں بالکل من گھڑت اور جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ان خبروں میں پل اور گارڈر میں فرق نہ کر سکا۔گوہاٹی نہر پر بننے والے پل کے لئے گارڈر رکھے گئے تھے اور نہر میں جیک بیٹھنے کی وجہ سے ہائی گاڈر اپنی جگہ سے سرک کر ایک دوسرے سے ٹکرا گئے اور کم جگہ کی وجہ سے پلر نیچے گر کر ٹوٹ گئے جو کہ ٹیکنیکل غلطی تھی اور اسی طرح منصوبے کے مجاز ٹھیکہ دار کا بھی کافی نقصان ہوا ستونوں پر دو شہتیر پہلے سے لگائے گئے تھے اور تیسرے کو کرین سے لگانا چاہتے تھے لیکن آخری لگاتے ہی پل گر گیا جس سے تنقید اور سوالات کی لہر دوڑ گئی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماں کا کہنا تھا کہ صوابی مردان روڈ کی لاگت 10 ارب روپے ہے اور اسے بار بار ایک بڑی کامیابی قرار دیا گیا وزیر اعلیٰ کے سابق مشیر مختیار خان نے کہا کرپٹ سیاست اور حکمران جماعت کے رہنماں کی کرپٹ روش پل ٹوٹنے سے آشکار ہوئی سابق ایم پی اے بابر سلیم نے کہا: ”ابھی اس پل پر مچھر بھی نہیں بیٹھا تھا جو گر گیا، اس سڑک کے ایک کلومیٹر پر تقریباً 240 ملین روپے لاگت آئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے دیگر مختلف رہنماں نے کہا کہ وہ صوابی مردان سڑک کی تعمیر نو اور چوڑائی میں ناقص میٹریل کے استعمال کے خلاف مہم چلائیں گے

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کا نیول ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، یادگار شہدا پر حاضری