شیخ رشید اپوزیشن

اپوزیشن کے 15 آدمی عمران خان کیساتھ ملے ہیں

وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے اپوزیشن کے 14 سے 15 آدمی اندر سے عمران خان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، فضل الرحمان کو سب سے زیادہ تحریک عدم اعتماد کا شوق ہے تو پورا کر لیں ناکامی ہوگی۔ وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے صدارتی نظام اور ایمرجنسی کی کوئی کی بات نہیں کی۔ اپوزیشن حکومت کے خلاف کچھ نہیں کررہی ،آئی ایم ایف کے پاس جانا شوق نہیں، مجبوری ہے، معیشت کو کھڑا کرنے کیلئے جایا جاتا ہے ، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی دہشتگردی کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

ان خیالات اظہار انہوں نے پیر کو راولپنڈی میں ماں بچہ اسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ بلاول کہتے ہیں کہ آئیں گے اور موسم ابر آلود ہوگا، کوئی موسم ابر آلود نہیں ہوگا۔ بلاول زرداری 27 فروری کو آئیں، باقی بھی 23 مارچ کو آئیں، فضل الرحمان کو بھی آنے کا شوق ہے تو آجائیں، دھرنا اور لانگ مارچ میں کچھ نہیں ہونے والا اپوزیشن کی سیاست ناکا م ہو گئی ہے، عدم اعتمادکی بات کرنے والوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ بندے لانے ہوتے ہیں،چودہ، پندرہ افراد اندر سے عمران خان کیساتھ ہیں، میں نے کہا تھا فنانس بل سینیٹ سے منظور ہوجائیگا اور سب کو معلوم ہو چکا ہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینٹ سے بھی حکومت کا ہر بل منظور ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا مجھے نہیں پتا، نہ کابینہ میں ایسی کوئی بات ہوئی،۔ آئی ایم ایف جانے سے متعلق ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس کوئی شوق سے نہیں مجبوری میں جاتا ہے پہلے بھی ہم تئیس مرتبہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جا چکے ہیں.

مزید پڑھیں:  باجوڑ، شدید بارشوں سے کمرے کی چھت گر گئی، ایک شخص جاں بحق ، 3 زخمی

معیشت کو کھڑا کرنے کیلئے جایا جاتا ہے۔آئی ایم ایف سے جان اس وقت چھوٹے گی جب ہماری معیشت مضبوط ہوگی اور جب چور، ڈاکو، لٹیرے قانون کے کٹہرے میں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کو ہمارے آئی ایم ایف جانے پرکوئی اعتراض نہیں، تین فروری کو وزیراعظم چین جارہے ہیں۔ پاکستان کے تعلقات امریکہ اور چین سے مثاوی بنیادوں پر ہوں گے، چین ہمارا ہر موسم کا دوست ہے اس کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، امریکہ ایک طاقت ہے، ہمیں امریکہ کے ساتھ بھی تعلقات رکھنے ہوں گے۔کسی کو خوش کرنے کے لیے کسی کو ناراض نہیں کرسکتے، افغانستان میں بڑھتے ہوئے معاشی حالات کے بارے میں معلوم ہے، پوری دنیا کو افغانستان کی مدد کرنی چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ 3 ماہ اہم ہیں، پی ٹی آئی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ کامیابی بھی حاصل کرے گی،پتا نہیں لگتا اقتدار میں وقت کیسے جلدی گز رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ ترقیاتی پروگراموں کو ہر 15 روز بعد خود دیکھوں، 20 فروری کے بعد تمام ترقیاتی منصوبوں پر جاؤں گا۔ بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے، بلوچستان میں 10 جوانوں نے جان کی قربانی دی ہے، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی دہشتگردی کا مل کر مقابلہ کریں گے۔ امن و امان کی صورتحا ل کا جائزہ لے رہے ہیں، کالعدن بی این اے اور ٹی ٹی پی دہشت گردی میں جتنا اضافہ کرے گی ان سے اتنا ہی مقابلہ کیا جائے گا۔ ایک سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مجھ سے کسی نے بات نہیں کہ کوئی وزارت تبدیل ہوگی، کسی نے مجھ سے وزارت تبدیل ہونے کی بات کی تو اپنی شفارشات پیش کروں گا۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائیکورٹ :خیبر پختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر نو منتخب ارکان سے حلف لینے کا حکم